کہ م غذائیت کے لحاظ سے ٹماٹر بہت اہم سبزی ہے

ٹماٹر میں موجود معدنی نمکیات جسم سے فاسد مادوں کے اخراج میں مدد دیتے ہیں۔ ماہر شعبہ سبزیات ڈاکٹر قیصر لطیف

پیر 14 دسمبر 2015 16:52

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14دسمبر۔2015ء) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ماہر شعبہ سبزیات ڈاکٹر قیصر لطیف چیمہ نے کہا کہ م غذائیت کے لحاظ سے ٹماٹر بہت اہم سبزی ہے کیونکہ اس میں حیاتین اے ، سی ، ریبوفلیون، تھایامین لائیکوپین اورمعدنی نمکیات پائے جاتے ہیں جو کہ جسم سے فاسد مادوں کے اخراج میں مدد دیتے ہیں۔ٹماٹر پاکستان میں سارا سال ملتا رہتا ہے ۔

معتدل اور خشک موسم ٹماٹر کی زیادہ پیداوار کے لیے موزوں ہے ۔ وسط اکتوبر سے آخر اکتوبر تک کاشتہ ٹماٹر کی اگیتی فصل کی پنیری وسط دسمبرتک کھیت میں منتقلی کے قابل ہوجاتی ہے ۔ آن لائن کے مطابق انہوں نے کسانوں اور کاشتکاروں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ وہ ٹماٹرکی نرسری کی منتقلی کے لیے زمین کو اچھی طرح تیار کریں۔

(جاری ہے)

کھیت میں مٹی پلٹنے والا ہل چلائیں اور بعد میں دو مرتبہ کلٹیویٹر چلا کر زمین کو کھلا چھوڑ دیں۔

اپنی زمینوں میں پنیر ی منتقلی سے پہلے فی ایکڑ دس تا بارہ ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد میں 20کلو گرام یوریا ملا کر استعمال کریں۔کھیت کی آبپاشی کریں اور وتر آنے پر دو سے تین ہل بمعہ سہاگہ چلا کر زمین کو کھلا چھوڑ دیں تاکہ جڑی بوٹیاں کاشت سے پہلے اگ آئیں۔جڑی بوٹیاں اگنے کے بعد دوبارہ ہل چلا کر جڑی بوٹیوں کی تلفی کریں اور کھیت کو کھلا چھوڑ دیں تاکہ دھوپ لگنے سے زمینی بیماریوں کے جراثیم ختم ہوجائیں ۔

بعدازاں زمین تیار کرنے کے بعد 8تا10انچ گہری چھوٹی کھیلیاں بنائیں ۔پنیری کی منتقلی سے قبل کھیت کو ہلکی آبپاشی کریں اور پنیری کو کھیت سے وتر حالت میں اس طرح اکھاڑیں کہ اس کی جڑیں نہ ٹوٹنے پائیں۔ٹماٹر کی نرسری کے پودے کھیلیوں کے دونوں طرف 10سینٹی میٹر کے فاصلے پر لگائیں اور کھیت کو پانی لگادیں۔ پہلی تین آبپاشیاں سات سے آٹھ دن کے وقفہ سے کریں اس کے بعد آبپاشی کا دورانیہ بڑھادیں۔ پودوں کی منتقلی کے بعد 45دن کے دوران دو سے تین بار گوڈی کریں اور جڑی بوٹیوں کا تدارک کریں