وفاقی تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات سے ٹیوشن فیس کی مد 1کروڑ 35لاکھ روپے سے زائد وصول کئے جا نے کا انکشاف

پیر 21 دسمبر 2015 16:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21دسمبر۔2015ء) وفاقی دارلحکومت کے تعلیمی اداروں میں شام کے شفٹ میں پڑھنے والے طلباء و طالبات سے ٹیوشن فیس کی مد 1کروڑ 35لاکھ روپے سے زائد خلاف ضابطہ وصول کر نے کا انکشاف ہوا ہے ،وفاقی تعلیمی ڈائریکٹوریٹ نے 2005میں اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں کلاس اول سے لیکر میٹرک تک کسی بھی طالب علم سے ٹیوشن فیس وصول نہ کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے تاہم وفاقی تعلیمی ادارے ٹیوشن فیس وصول کرتے رہے آڈٹ حکام نے بے ضابطگیوں کے مرتکب افسران پر ذمہ داری عائد کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

آڈٹ رپورٹ 2014-15کے مطابق 2012سے2014تک اسلام آباد ماڈل کالجز میں شام کی شفٹ میں زیر تعلیم طلباء سے مجموعی طور پر 1کروڑ 35لاکھ 41ہزار روپے وصول کئے گئے رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز آئی ایٹ3میں زیر تعلیم شام کی شفٹ میں طلبا سے 53لاکھ 95ہزار اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائزF-7/3میں طلبا سے 60لاکھ 54ہزار روپے جبکہ اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز F-10/2میں طالبات سے 20لاکھ 92ہزار روپے وصول کئے گئے ہیں جبکہ ان کالجز کی انتظامیہ نے اس سلسلے میں موقف اختیار کیا ہے کہ طلباء و طالبات سے وصول ہونے والی رقم طلباء و طالبات کو پڑھانیو الے ڈیلی ویجز اساتذہ کو دئیے گئے ہیں تاہم نوٹیفکیشن کے بعد طلباء و طالبات سے وصولیاں روک دی گئیں ہیں دستاویزات کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے بے ضابط گیوں کو تسلیم کرنے کے بعد آڈٹ حکام نے اس سلسلے میں وفاقی سیکرٹری تعلیم کو اگاہ کیا تاہم ان کی جانب سے اس معاملے پر کسی قسم کا جواب سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی اس معاملے پر ڈیپارٹمنٹل آڈٹ کمیٹی میں وضاحت دی گئی ہے جس پر آڈٹ حکام نے بے ضابطگیوں میں ملوث سرکاری افسران کے خلاف کاروائی کرنے کی ہدایت کی ہے ۔