تجرباتی دوا لینے والے فرانسیسی رضاکار کا انتقال ہوگیا

پیر 18 جنوری 2016 13:03

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 جنوری۔2016ء )ایک ایسا شخص جس کا دماغ ایک تجرباتی دوا کے استعمال کے بعد مفلوج ہو گیا تھا، انتقال کر گیا ۔ فرانس کے مقامی میڈیا کے مطابق ایسا شخص جس کا دماغ ایک تجرباتی دوا کے استعمال کے بعد مفلوج ہو گیا تھا، انتقال کر گیا ہے۔ وہ ان چھ لوگوں میں سے ایک تھا جس کا فرانسیسی شہر رین میں علاج کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ہسپتال کا کہنا ہے کہ بقیہ پانچ افراد کی حالت مستحکم ہے، البتہ ان میں سے چار کو اعصابی مسائل کا سامنا ہے جبکہ پانچواں بالکل ٹھیک ہے۔ فرانس کی وزارتِ صحت نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ یہ دراصل چرس سے بنائی گئی دردکش دوا تھی۔ پیرس کے استغاثہ نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس دوا کا تجربہ رین کی ایک نجی تجربہ گاہ نے شروع کیا تھا۔ 90 رضاکاروں نے یہ دوا لینا شروع کی تھی، جن میں سے دس دوسرے افراد کا معائنہ کیا گیا ہے تاہم ان میں کسی مرض کے آثار نہیں پائے گئے۔