گندم کو نقصان رساں کیڑوں سے محفوظ بنا کر فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، ڈاکٹر ابرارالحق

بدھ 10 فروری 2016 13:44

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 فروری۔2016ء) گندم کی فصل کو نقصان رساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ بنا کر فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ چست تیلہ اور سست تیلہ فصل پر حملہ آور ہو کر پودوں کے پتوں،شگوفوں،اور سٹوں سے رس چوستے ہیں جس سے پودا اور سٹے کمزور ہو جاتے ہیں۔ کیڑوں کے شدید حملہ کی صورت میں دانے سکڑ جاتے ہیں ، پتے پیلے ہو کر خشک ہو جاتے ہیں اور ان پر سیاہ پھپھوندی اُگ آتی ہے جس سے پو دے میں خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

ان خیالا ت کا اظہار ڈاکٹر ابرارالحق ڈائریکٹر شعبہ حشرات ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے کاشتکاروں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ لیڈی برڈ بیٹل کرائی سوپا،مکڑی،سرفڈ فلائی جیسے کسان دوست اور طفیلی کیڑے گندم کی فصل پر ضرر رساں کیڑوں کی تعداد کو بڑھنے نہیں دیتے۔

(جاری ہے)

پودوں پر سست تیلے کا بالغ یا بچہ نظر آتے ہی مفید کیڑوں کے بالغ یا بچے حملہ شدہ پودوں پر چھوڑ دیں کیونکہ یہ کسان دوست کیڑے ایک دن میں 100 کے قریب کالے تیلے کے بالغ یا بچے آسانی سے کھا جاتے ہیں اور کھیت میں تیزی سے اپنی تعداد بڑھا لیتے ہیں جس سے گندم کی فصل کو ان ضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے بروقت محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

فصل کو ضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھنے کیلئے جڑی بوٹیوں کو بروقت تلف کریں اورمتاثرہ پودوں کو اکھاڑ کر زمین میں دبادیں۔ گندم کے ضرر رساں کیڑوں کو حیاتیاتی طریقوں سے کنٹرول کریں اور گندم کی فصل پرکیمیائی زہروں کے استعمال سے گریز کریں۔

متعلقہ عنوان :