پاکستان جے ایف 17 جنگی طیاروں کیلئے روس سے انجن خریدنا چاہتا ہے، جے ایف 17 طیارے سے متعلق روس کے ساتھ کچھ مشاورت ہو چکی ہے،ان طیاروں کیلئے انجن ماضی میں سوویت یونین چین کو فراہم کرتا تھا اس لیے اب پاکستان یہ انجن چین کے توسط سے نہیں بلکہ براہ راست روس سے خریدنا چاہتا ہے، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی روسی خبررساں ادارے سے گفتگو

بدھ 2 مارچ 2016 18:57

پاکستان جے ایف 17 جنگی طیاروں کیلئے روس سے انجن خریدنا چاہتا ہے، جے ایف ..

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 مارچ۔2016ء ) وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان جے ایف 17 جنگی طیاروں کیلئے روس سے انجنخریدنا چاہتا ہے اس سلسلے میں روس کے ساتھ کچھ مشاورت ہو چکی ہے۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے روسی خبر رساں ایجنسی’’ تاس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے روس پاک فوجی و تکنیکی تعاون کے امکانات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستان روس سے جنگی طیاروں کے لیے انجن خریدنا چاہتا ہے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ جے ایف 17 طیارے سے متعلق روس کے ساتھ کچھ مشاورت ہو چکی ہے تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ سرتاج عزیز نے کہاکہ ان طیاروں کے لیے انجن ماضی میں سوویت یونین چین کو فراہم کرتا تھا اس لیے اب پاکستان یہ انجن چین کے توسط سے نہیں بلکہ براہ راست طور پر روس سے خریدنا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ پچھلے عرصے میں ہوئے روس پاک مشاورات میں پاکستان کو روسی "ایس یو 35" جنگی طیارں کی فراہمی کے امکان پر غور کیا گیا یا نہیں۔

مشیر خارجہ کاکہناتھا کہ مختلف امکانات زیر غور ہیں لیکن پاکستان کو روس کے چار "ایم آئی 35" ہیلی کاپٹروں کی فراہمی کے سمجھوتے پر دستخط کئے جانے کے بعد کوئی ٹھوس پروجیکٹ ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے۔واضح رہے کہ روس میں آر دی 93 انجن شمال مغربی شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں بنائے جاتے ہیں۔