پا کستان کی ترقی کیلئے زرعی شعبہ میں ویلیو ایڈیشن ضروری ہے،آسٹر یلو ی ہا ئی کمشنر

جمعہ 4 مارچ 2016 15:26

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 مارچ۔2016ء) آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے کہا ہے کہ کامیاب ترقی میں حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک دینے تک محدود ہے جبکہ اصل کام نجی شعبہ کو کرنا ہے اور ہم دونوں ملکوں کے نجی شعبوں میں براہ راست تعاون کو بڑھانا چاہتے ہیں ، بنیادی طور پر پاکستان اور آسٹریلیا دونوں ہی زرعی ملک ہیں اگرچہ آسٹریلیا کے پاس انسانی وسائل کی کمی ہے لیکن ہم نے ٹیکنالوجی اور ویلیو ایڈیشن میں بہتر ترقی کی ہے اور اس وقت آسٹریلیا کی زرعی مصنوعات دنیا بھر میں برآمد کی جا رہی ہیں۔

پاکستان کیلئے زرعی ترقی اس کی فوڈ سیکورٹی کے حوالہ سے بھی ضروری ہے جبکہ برآمدات کیلئے جدید سائنسی بنیادوں پر زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے پا کستان کی ترقی کیلئے زرعی شعبہ میں ویلیو ایڈیشن ضروری ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں آسٹریلیا نے حال میں ہی آم کی پروسیسنگ کیلئے کافی مدد کی ہے جبکہ زرعی شعبہ میں تعاون سے آئندہ مرحلہ میں ویلیو چین ریسرچ پر اجیکٹس پر توجہ دی جائیگی۔

یہ بات انہوں نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں ان کے شوہر نے بھی خاص طور پر شرکت کی۔ انہوں نے بتایا کہ آسٹریلیا نے ڈیری اور لائیو سٹاک میں بھی کافی ترقی کی ہے اور ہم ان شعبوں میں بھی پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں۔ تعلیم کے حوالہ سے انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی حکومت کی توجہ تعلیم کے فروغ پر ہے۔

جبکہ اس وقت آسٹریلیا میں 15000 سے زائد پاکستانی طالب علم زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدید سائنسی علوم کی تعلیم کے ساتھ ساتھ پاکستان کی مخصوص ضروریات کیلئے فنی تعلیم کے حوالہ سے شارٹ کورس شروع کئے جا سکتے ہیں۔۔ انہوں نے آسٹریلیا کی طرف سے سیاحت، ہوٹل ، انرجی، آئی ٹی، کان کنی اور تحقیق کے شعبہ میں بھی تعاون کے امکانات کا ذکر کیا اور کہا کہ فیصل آباد چونکہ ٹیکسٹائل کا مرکز ہے اس لئے اسے فیشن گارمنٹس کی ترقی کیلئے بھی آگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ملبوسات آسٹریلیا میں کافی مقبول ہیں جن کی برآمدات بڑھانے کیلئے مزید اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :