بھارتی ریاست اترا کھنڈ میں صدر راج نافذ،صدر پرناب مکھرجی نے دستاویزات پر دستخط کردیے، اتراکھنڈ اسمبلی کے کل 70 ممبران اسمبلی میں کانگریس کے 36 ممبران اسمبلی تھے

اتوار 27 مارچ 2016 18:18

بھارتی ریاست اترا کھنڈ میں صدر راج نافذ،صدر پرناب مکھرجی نے دستاویزات ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27مارچ۔2016ء) بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ میں صدر راج نافذ کر دیا گیا۔بھارتی میڈیاکے مطابقشمالی ریاست اتراکھنڈ میں اکثریت ثابت کرنے کے لیے دیے جانے وقت سے پہلے ہی وہاں صدر راج نافذ کر دیا گیا ہے۔ صدر پرناب مکھرجی نے اتوار کی صبح دستاویزات پر دستخط کر دیے۔اس سے قبل ہفتے کی رات اتراکھنڈ کے سیاسی بحران پر مرکزی کابینہ کی ہنگامی میٹنگ ہوئی تھی جس میں ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے دیر رات صدر کو ریاست میں پیدا ہونے والے تعطل سے مطلع کیا تھا۔ریاست میں کانگریس کے نو ممبران اسمبلی کی بغاوت کے بعد وزیر اعلی ہریش راوت کی کانگریس حکومت کو 28 مارچ کو اکثریت ثابت کرنا تھی۔

(جاری ہے)

اتراکھنڈ اسمبلی کے کل 70 ممبران اسمبلی میں کانگریس کے 36 ممبران اسمبلی تھے جن میں سے نو باغی ہو چکے ہیں۔

بی جے پی کے 28 ممبران اسمبلی ہیں جن میں سے ایک معطل ہے۔ بی ایس پی کے دو، آزاد امیدوار تین اور ایک رکن اسمبلی اتراکھنڈ کرانتی پارٹی کا ہے۔اس سے پہلے اتوار کو ہی اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ہریش راوت نے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی مسلسل ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی دھمکی دے رہی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ غرور سے چور مرکز کی حکمراں پارٹی چھوٹی سی سرحدی ریاست میں صدر راج نافذ کرانے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔

کانگریس نے بی جے پی پر اسمبلی کے اراکین کی خرید و فروخت کا الزام لگاتے ہوئے اسے جمہوریت اور آئین پر حملہ بتایا ہے جبکہ مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے جوابی الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اتراکھنڈ اسمبلی میں جو کچھ ہوا اس سے سیاسی بحران پیدا ہو گیا ہے۔کانگریس نے پارٹی میں انتشار کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے گذشتہ ہفتے ٹویٹ کے ذریعے الزام لگایا تھا کہ بہار میں شکست کے بعد ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ منتخب حکومتوں کو خرید و فروخت کے ذریعے گرانا بی جے پی کا نیا ماڈل بن گیا ہے۔راہل نے ٹویٹ کیا کہ یہ ہماری جمہوریت اور آئین پر حملہ ہے، پہلے اروناچل اور اب اتراکھنڈ، یہ مودی جی کی بی جے پی کا اصل چہرہ ہے۔

متعلقہ عنوان :