تقلید انسانی فطرت ہے،دیگر علوم کے ماہرین کی طرح مجتہدین کی بات ماننا ضروری ہے، مولانا تطہیر زیدی

رجب،شعبان اور رمضان انسانی تربیت کے بہترین مہینے ہیں، جوانی کی تربیت کے اثرات دیرپا ہوتے ہیں،رجب کی دعاؤں کوتفکر سے پڑھنے کی ضرورت ہے، خطبہ جمعہ

جمعہ 15 اپریل 2016 22:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 اپریل۔2016ء) علی مسجد جامعة المنتظر لاہور میں خطبہ جمعة المبارک میں حجة الاسلام والمسلمین مولاناسید تطہیر حسین زیدی نے دین مبین اسلام میں تقلید کی ضرورت اور اہمیت واضح کرتے ہوئے اسے فطری تقاضا قرار دیااور کہاجس طرح ڈاکٹر اور انجینئر کی بات اور فیصلہ قبول کرتے وقت بحث و دلیل کی گنجائش نہیں ہوتی اور اپنے فائدے کے لئے اس پر عمل کیا جاتا ہے اسی طرح ایک مجتہد کا حکم بھی ماننا ایک عقلی امر ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیگر علوم کے ماہرین کے بیان کردہ ضابطے اور فیصلے نہ ماننے سے فقط دنیاوی نقصان ہوتا ہے لیکن مجتہد کے بیان کردہ شرعی احکام نہ ماننا دنیا اور آخرت کے نقصان کا موجب ہے ،کیونکہ ایک مجتہد گہرے مطالعے اور سالہاسال کی محنت کے بعد قرآن و حدیث سے یہ احکام اخذ کرکے بیان کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انسانی تربیت کے بارے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی تعلیم و تربیت کے لئے فقط آسمانی کتب ہی نازل نہیں کیں بلکہ دنوں ،راتوں اور مہینوں کو بھی خاص اہمیت کا حامل قرار دیا ۔

شب جمعہ اور روز جمعہ،شب قدر اور دیگر منتخب دن اور راتوں کی بھی فضیلت بیان کی گئی ہے۔مولانا تطہیر زیدی نے کہا کہ اسی طرح بعض مہینے بھی خصوصی اہمیت کے حامل ہیں جن میں ماہ رجب،شعبان اور رمضان سر فہرست ہیں۔انہوں نے رجب کی اہمیت واضح کرتے ہوئے ہر نماز کے بعد پڑھی جانے والی ور دیگر دعاؤں کا بطور خاص ذکر کیا جن کے خاص تربیتی اثرات ہیں۔

ان مہینوں کی دیگر فضیلتوں کے علاوہ رجب میں مولود کعبہ امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کا تذکرہ، شعبان المعظم میں سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یاد اور رمضان المبارک اللہ کی عظمت کا احساس قابل ذکر ہے۔معنویت کے حصول اور کردار سازی کے ان دعاؤں کو غور و فکر کے ساتھ پڑھنا ضروری ہے۔ بچپن اور آغاز جوانی کی تربیت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا عمر کے اس حصے کی تربیت کے اثرات دیرپا ہوتے ہیں۔عمر کے آخری حصے میں ،راسخ شدہ افکار اور عادات کو بدلنا انسان کے لئے بہت مشکل ہوتا ہے۔اس لئے بچوں کی تربیت پر شروع سے ہی کرنی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :