گلابی سنڈی کے پروانوں کی مانیٹرنگ فیرامون ٹریپس کے ذریعے باقاعدگی سے کی جائے، ڈائریکٹرجنرل زراعت

منگل 26 اپریل 2016 18:29

ملتان۔26اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 اپریل۔2016ء )کپاس کی بروقت اور زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کے سلسلہ میں کاشتکاروں کے لئے جاری آگاہی مہم کو مزید تیز کیا جائے اور کیڑوں کے تدارک کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں کیونکہ کپاس میں کیڑوں کے تدارک سے ہی پیداواری اہداف کا حصول ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع و اڈاپٹیو ریسرچ) پنجاب ڈاکٹر انجم علی بٹر نے کپاس کی کاشت کے سلسلہ میں منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ای ڈی او زراعت شفقت حسین بھٹی، ڈاپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ خالد محمود بھٹہ، ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت توسیع حاجی نصیر احمد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ احمد نوید احسن سمیت زرعی ادویات بنانے والی کمپنیوں کے نمائندے اور کاشتکار بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملکی کپاس کا 80 فیصد پنجاب پیدا کرتا ہے، کپاس کی اہمیت کے پیش نظر اس کی بروقت کاشت، نگہداشت اور باقی عوامل کے بارے میں کاشتکاروں کی رہنمائی میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے۔

گلابی سنڈی کے پروانوں کی مانیٹرنگ فیرامون ٹریپس کے ذریعے باقاعدگی سے کی جائے۔ سفید مکھی کے تدارک کے لئے میزبان پودوں سے اس کا خاتمہ کیا جائے اور جڑی بوٹیوں کو کنٹرول کیا جائے۔ اگیتی کاشتہ کپاس پر لشکری سنڈی اور سفید مکھی کا حملہ کہیں کہیں دیکھنے میں آیا ہے جس کے تدارک کے لئے کسانوں کی رہنمائی کی جائے۔ اس موقع پر محکمہ زراعت (توسیع) کے افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحصیل، مرکز اور گاؤں کی سطح پر کپاس کی کاشت کے سلسلہ میں جاری آگاہی سیمینارز میں زیادہ سے زیادہ کاشتکاروں کو مدعو کیا جائے اور کھادوں کے معیار اور سرکاری نرخوں پر کسانوں کو فراہمی یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے ضلع ملتان میں محکمہ زراعت (توسیع) کے جاری منصوبہ جات کے بارے میں معلومات بھی حاصل کیں۔ انہوں نے زرعی ادویات بنانے والی کمپنیوں کے نمائندوں سے کہا کہ وہ معیاری زرعی ادویات کی مارکیٹ میں بروقت فراہمی کو یقینی بنائیں۔گلابی سنڈی اور سفید مکھی کے مئوثر تدارک کیلئے نئی کیمسٹری کی زہریں درآمد کی جائیں۔ انہوں نے پیسٹی سائیڈز انسپکٹرز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ زرعی زہروں کے معیار کو یقینی بنانے کے لئے سیمپلنگ کا عمل جاری رکھیں اور کپاس کے بیج کو دوائی لگا کر کاشت کرنے کی کاشتکاروں کو ترغیب دیں تاکہ پہلے 40 دن فصل رس چوسنے والے کیڑوں خاص طور پر سفید مکھی کے حملہ سے محفوظ رہ سکے۔

اگیتی کاشتہ فصل کی پیسٹ سکاؤٹنگ باقاعدگی سے کی جائے اور موسمی حالات کے مطابق کیڑوں کو بروقت کنٹرول کرنے کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں۔