لاہور ہائی کورٹ نے جماعۃالدعوۃ کے مرکز القادسیہ میں مبینہ متوازی عدالت کے قیام کے حوالہ دائرکردہ رٹ پٹیشن نمٹادی

ہوم سیکرٹری پنجاب کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ متعلقہ فریقین کا موقف سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کریں‘لاہور ہا ئیکورٹ کا حکم

بدھ 27 اپریل 2016 22:20

لاہور ہائی کورٹ نے جماعۃالدعوۃ کے مرکز القادسیہ میں مبینہ متوازی عدالت ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 اپریل۔2016ء) لاہور ہائی کورٹ نے جماعۃالدعوۃ کے مرکز القادسیہ میں قائم ثالثی کونسل کے رکن محمد ادریس کیخلاف مبینہ متوازی عدالت کے قیام کے حوالہ سے خالد سعید نامی شخص کی طرف سے دائرکردہ رٹ پٹیشن نمٹادی اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ متعلقہ فریقین کا موقف سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کریں۔

لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد بلال حسن کی عدالت میں دائر کردہ درخواست کی سماعت کے دوران فیڈرل سٹینڈنگ کونسل سہیل احمد نے اعتراض کیاتھا کہ یہ رٹ قابل سماعت نہیں ہے لہذا اسے ابتدائی سٹیج پر ہی ناقابل سماعت قرار دیا جائے جبکہ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب وسیم ممتاز نے موقف اختیا رکیا کہ اس سلسلہ میں ایک ڈائریکشن پاس کی جائے کہ متعلقہ فورم مذکورہ رٹ پٹیشن کے مندرجات کی تفتیش کرے۔

(جاری ہے)

فاضل عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران جماعۃالدعوۃ کی ثالثی کونسل کے رکن محمد ادریس کے وکلاء کامران نصیر عباسی اور رانا عبدالحفیظ کا کہنا تھا کہ درخواست گزار نے ثالثی کونسل کے رکن محمد ادریس کی طرف سے جعلی اور فرضی نوٹس تیار کروایا ہے جس پر خالد سعید کیخلاف جعلی کاغذات تیار کروانے، ان کے جعلی دستخط کرنے اور فرضی مہر بنانے کی دفعات کے تحت اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ثالثی کونسل فریقین کی باہمی رضامندی سے لوگوں کے عائلی مسائل وغیرہ حل کرنے میں مصالحتی کردار ادا کرتی ہے اور اس سلسلہ میں کسی قسم کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا جاتا۔فاضل عدالت کے روبرو محمد اعظم نامی شہری جس کے ساتھ خالد سعید کی طرف سے ایک کروڑ روپے سے زائدکے فراڈ کا الزام ہے ‘ کے وکیل محمد عقیل چوہدری ایڈووکیٹ بھی عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا تھاکہ درخواست گزارخالد سعید اس کے سائل کی پوری زندگی کی جمع پونجی دھوکہ دہی سے ہضم کر چکا ہے اور اس سلسلہ میں اس کی طرف سے دیے گئے تمام چیک ڈس آنر ہو چکے ہیں۔

درخواست ہذا کا مقصدصرف سائل کو بلیک میل کرنا ہے۔ جسٹس شاہد بلا ل حسن نے فریقین کا موقف سننے کے بعدرٹ پٹیشن نمٹاتے ہوئے ہوم سیکرٹری پنجاب کو اس سارے معاملہ کا جائزہ لیکر فیصلہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

متعلقہ عنوان :