” داعش“ جان بچانے اور پسپائی اختیار کرنے کی حکمت عملی اپنارہی ہے:امریکی حکام کا دعوی
میاں محمد ندیم جمعرات 28 اپریل 2016 11:55
واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28اپریل۔2016ء) امریکی حکام نے دعوی کیا ہے کہ” داعش“واضح طور پر جان بچانے اور پسپائی اختیار کرنے کی حکمت عملی اپنارہی ہے لیکن خطرہ ابھی بھی باقی ہے۔ یہ بات امریکہ اور داعش کے انسداد سے متعلق اتحاد کے دو درجن کے قریب دیگر ارکان نے کہی ہے جس کا اجلاس کویت میں منعقدہوا ایک مشترکہ بیان میں داعش کے شدت پسند گروپ کے انسداد کے لیے کارفرما چھوٹے اتحاد نے انتہاپسند گروپ کی جانب سے بیلجئم اور تیونس میں حالیہ حملوں کا حوالہ دیا گیا ہے جو شدت پسند گروپ کے خطرناک عزائم کا ثبوت فراہم کرتا ہے۔
گروپ کا کہنا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس کی دیرپہ شکست کے لیے طویل مدت اور مشکل کام درکار ہے۔ داعش کو قابل ذکر حد تک کمزور کیا جاچکا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ داعش تیزی سے اپنے راہنما کھو رہی ہے، جب کہ اس کے لڑاکوں کی ایک بڑی تعداد ختم ہوچکی ہے۔ادارے کے امریکی وفد کی قیادت داعش کے انسداد کے عالمی اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میک گرک کررہے تھے۔
کویتی خبرساں ادارے نے خبر دی ہے کہ اتحاد کی جانب سے ہونے والی فضائی کارروائی کے نتیجے میں داعش کے وسائل ختم ہوتے جا رہے ہیں جب کہ اس کی تیل کی پیداوار میں کم از کم 30 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ اہل کار نے کہا ہے کہ گروپ نے عراق اور شام میں داعش کے خلاف جاری کارروائی کے تمام پہلووں پر غور کیا۔حالیہ ہفتوں کے دوران، عراقی افواج نے داعش کے زیر تسلط باقی ماندہ علاقے میں پیش رفت حاصل کی ہے۔ لیکن، عالمی طاقتوں نے تشویش کا اظہار کیا جبکہ کہ بغداد میں سیاسی تناو کے نتیجے میں اس پیش رفت کو دھچکہ پہنچنے کا خدشہ ہے۔اپنے بیان میںگروپ نے کہا ہے کہ اصلاحات کے معاملے کو جاری رکھنے کے عزم کے اظہار اور سب کی شراکت سے اور قومی مفاہمت کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک مربوط مکالمے کو جاری رکھا جائے۔شام میں، کمزور جنگ بندی میکں بکھرنے کے آثار نمایاں ہیں، کسی حد تک اس لیے کہ روسی حمایت یافتہ شام کی حکومت باغیوں کو ہدف بنانے کے لیے بم حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔گروپ نے کہا ہے کہ ہم بلا امتیاز بم باری کے خاتمے، اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی جانے والی امداد کو جان بوجھ کر روکنے کے حربوں کااستعمال بند کرنے کا مطالبہ کیا، جو شام کی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔گروپ کی پچھلی ملاقات فروری میں روم میں ہوئی تھی، جب وزارتی سطح کا اجلاس ہوا تھا، جس میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری شریک ہوئے تھے۔ اس کا اگلہ اجلاس جولائی میں واشنگٹن میں ہوگا۔مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم شہباز شریف کے وزرات فوڈ سیکورٹی کا انچارج وزیر ہوتے ہوئے ملک میں6لاکھ ٹن گندم درآمد کیئے جانے کا انکشاف
-
اسرائیل سے الجزیرہ نیوز چینل پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ
-
جنگ ہو یا امن دائیاں خدمات سرانجام دیتی رہتی ہیں
-
سوڈان: یو این اداروں کو ڈارفر میں قحط برپا ہونے کا خدشہ
-
پی آئی اے کی آمدنی اچانک بڑھ گئی، آمدن سے 99 کروڑ روپے زیادہ کمالیے
-
غریب کو روٹی سستی ملی، گندم بیرون ملک سے منگوانے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، انوارالحق کاکڑ
-
کئی ماہ بعد شاہدرہ سٹیشن سے میٹروبس سروس دوبارہ چل پڑی
-
سعودی سرمایہ کاروں کا اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا
-
حماس کا مطالبہ تسلیم کرنا، اسرائیل کی بدترین شکست ہو گی، نیتن یاہو
-
فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع
-
گندم خریداری میں تاخیر، کسان اتحاد کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
-
خاموشی – ڈاکٹر مبارک علی کی تحریر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.