عالمی عدالت نے بھارت میں قیداطالوی میرین کی رہائی کا حکم دیدیا

میں اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت کے عظیم لوگوں کو دوستی کا پیغام بھیجتا ہوں،اطالوی وزیراعظم کی میڈیا سے گفتگو

پیر 2 مئی 2016 22:20

عالمی عدالت نے بھارت میں قیداطالوی میرین کی رہائی کا حکم دیدیا

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء) اقوام متحدہ کی ایک ثالثی عدالت نے حکم دیا ہے کہ بھارت چار سال سے وہاں قید اطالوی بحریہ کے 2 اہلکاروں کو رہا کرے اور اسے وطن واپس جانے دے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات اطالوی وزارت خارجہ کی طرف سے گزشتہ روز کہی گئی ۔اطالوی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق عدالت کے ابتدائی فیصلے میں کہا گیاکہ گیرونے کو گھر واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اب بھارت سے رابطہ کیا جائے گا کہ وہ بحریہ کے اس اہلکار کی جلد سے جلد واپسی کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائے۔برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق اس معاملے پر بات کرنے کے لیے بھارتی وزارت خارجہ اور دی ہیگ کی عدالت سے فوری طور پر رابطہ ممکن نہیں ہو سکا۔

(جاری ہے)

تاہم اطالوی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر اقوام متحدہ کی اس عدالت کی طرف سے کارروائی جاری رہے گی اور حتمی فیصلے کے لیے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔

اطالوی وزیراعظم ماتیو رینزی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے اس پر بہت دل جمعی سے کام کیا ہے اور یہ اس سلسلے میں آگے کی جانب ایک قدم ہے۔ وزیر اعظم کا اس موقع پر مزید کہنا تھاکہ میں اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت کے عظیم لوگوں کو دوستی کا پیغام بھیجتا ہوں،یادرہے کہ بھارت نے اطالوی بحریہ کے دو ملاحوں کو 2012ء میں گرفتار کیا تھا۔

بھارت نے ان اہلکاروں کو ایک اطالوی آئل ٹینکر کو بحری قذاقوں سے بچانے کے لیے سونپے گئے ایک مشن کے دوران دو بھارتی ماہی گیروں کو ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ان میں سے ایک میرین کو صحت کے مسائل کے باعث واپس وطن بھیج دیا گیا تھا تاہم بھارت نے دوسرے اہلکار سلواتورے جیرونے کو رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ وہ نئی دہلی میں قائم اطالوی سفارت خانے میں مقیم ہے۔

متعلقہ عنوان :