باغبان آم کے پھل کی مکھی کے بروقت انسداد کویقینی بنائیں‘ محکمہ زراعت پنجاب

جمعرات 12 مئی 2016 20:41

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 مئی۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے باغبانوں کو سفارش کی ہے کہ وہ آم کے پھل کی مکھی کے بروقت انسداد کویقینی بنائیں کیونکہ یہ پھل کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہے۔ اس کا حملہ ا ٓم کی تمام اقسام پر ہوتا ہے جو ماہ اگست تک جاری رہتا ہے۔ پھل کی مکھی کے حملہ سے آم کی پیداوار اور کوالٹی دونوں متاثر ہوتے ہیں۔

باغبانوں کوپھل کی مکھی کی پہچان، نقصان اور طریقہ انسداد بارے معلومات ہونا ضروری ہیں تاکہ اس کا بروقت انسداد کیا جا سکے ۔آم کے پھل کی مکھی ظاہری طور پر کدو کے پھل کی مکھی سے ملتی جلتی ہے لیکن اس کے دھڑ پر پیلے رنگ کی لمبی دھاریاں اور باریک بال ہوتے ہیں۔ مادہ مکھی دن کے وقت انڈے دیتی ہے اور یہ اپنی زندگی میں 150 تا 200 انڈے دیتی ہے۔

(جاری ہے)

آم کے پھل کی مکھی چونکہ پھل کو براہ راست نقصان پہنچاتی ہے اس لئے زرعی ماہرین نے باغبانوں کو سفارش کی ہے کہ وہ اس کے انسداد کے لیے نر مکھی کا انہدام ، مادہ مکھی کے لیے لحمیاتی کُچلاور گندے پھل کوبروقت ضائع کریں۔

نر مکھی کو پکڑنے کے لیے میتھائل یوجینال کے کیپسولز استعمال کیے جائیں۔میتھائل یوجینال 10 حصے اور میلاتھیان زہر1 حصہ ملا کر ایک بالٹی میں محلول تیارکیا جائے ۔ مربع شکل کے پلائی وڈ بلاکس کواس تیار شدہ محلول میں 24 سے 48گھنٹوں تک بھگو کر آم کے باغات میں لگایا جائے ۔آم کے باغات میں مئی سے اگست تک 2بلاکس فی ایکڑ کے حساب سے لگائے جائیں ۔ ان بلاکس کو 3سے 4 فٹ کی اونچائی پر پودوں کے تنوں پر کیل کی مدد سے لگائیں۔

یہ بلاک تقریباً 15 دن تک کار آمد رہتے ہیں۔ مادہ مکھی کو پکڑنے کے لیے لحمیاتی کُچلا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کچلے کو تیار کرنے کیلئے 300 ملی لٹر پروٹین ہائیڈرولائسیٹ 30 ملی لٹر زہر میلاتھیان یا ڈائی میتھوایٹ 40 فیصد 9670 ملی لٹر پانی ملایا جائے ۔ 10 لٹر کا محلول ایک ہیکٹر میں تقریباً 100 پودوں پر سپرے کیا جائے ۔ ایک پودے کے ایک مربع میٹر رقبہ پر 100 ملی لٹر محلول سپرے کیا جائے اور یہ سپرے 10 دن کے وقفہ سے دہرایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :