عراق میں یکے بعد دیگرے تین بم دھماکوں میں 65افراد ہلاک ،125 زخمی،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

سب سے مہلک حملہ بغداد کے شمال میں واقع ضلع الشاب کی مارکیٹ میں کیا گیا جس میں 38افرادہلاک او ر70دیگر زخمی ہوگئے ،شیعہ اکثریتی علاقے صدر میں بارود سے بھری گاڑی سے کیے گئے دھما کے میں 18 افراد ہلاک او ر35زخمی،دورا میں فروٹ اور سبزی منڈی میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 8افراد ہلاک ، 22دیگر زخمی ہوئے،سیکورٹی حکام

منگل 17 مئی 2016 19:54

عراق میں یکے بعد دیگرے تین بم دھماکوں میں 65افراد ہلاک ،125 زخمی،ہلاکتوں ..

بغداد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مئی۔2016ء) عراق میں تین بم دھماکوں میں 65افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہوگئے ،بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ،داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق میں تین بم دھماکوں میں 65افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔سب سے مہلک حملہ بغداد کے شمال میں واقع ضلع الشاب کی ایک مارکیٹ میں کیا گیا جس میں 38افرادہلاک او ر70دیگر زخمی ہوگئے ۔

وزارت داخلہ کے ترجمان سعد مان نے کہا کہ یہ دھماکا ایک خاتون خودکش بمبار نے کیا تھا تاہم ایک پولیس افسر کا کہنا ہے کہ پہلے سڑک کنارے ایک بم دھماکا ہوا جس کے بعد خودکش حملہ ہوا۔حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب دارالحکومت کے شعیہ اکثریتی علاقے صدر میں بارود سے بھری ایک گاڑی میں دھماکا ہوگیا جس کے باعث کم از کم 18 افراد ہلاک او ر35زخمی ہوگئے ۔

دورا میں فروٹ اور سبزی منڈی میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 8افراد ہلاک اور 22دیگر زخمی ہوگئے ۔جون 2014 کے بعد سے شہر میں داعش کے حملوں میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم پچھلے کچھ ہفتوں کے دوران بغداد عسکریت پسند تنظیم کے نشانے پر رہا ہے۔دوسری جانب امریکا نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش اپنے زیر قبضہ قریب نصف علاقے کھو چکا ہے۔ پینٹاگون کے مطابق داعش نے عراق کے جتنے علاقے پر قبضہ کیا تھا، اْس کا قریب 45 فیصد واپس حاصل کر لیا گیا ہے جبکہ شام میں ایسے علاقے 20 فیصد تک ہیں۔

اس شدت پسند گروپ نے جنگ کے شکار ممالک عراق اور شام کے وسیع علاقوں پر 2014ء کے اوائل میں قبضہ کر کے خود ساختہ خلافت قائم کر لی تھی۔ تاہم حالیہ مہینوں کے دوران داعش کے قبضے سے عراقی علاقے رمادی اور ھیت چھڑا لیے گئے ہیں تاہم شامی علاقے الرقہ میں ابھی تک اس کا کنٹرول قائم ہے۔