بھارت اورایران کے درمیان چاہ بہار کی بندرگاہ کی تعمیر سمیت 12 اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے

ثقافتی تعاون ، سائنس اور ٹیکنالوجی، چاہ بہار اور زہدان کے درمیان ریلوے لائن بچھانے جیسے منصوبے شامل دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے، منشیات کی اسمگلنگ اور انٹیلی جنس اطلاعات کے تبادلے پر بھی اتفاق

پیر 23 مئی 2016 21:02

بھارت اورایران کے درمیان چاہ بہار کی بندرگاہ کی تعمیر سمیت 12 اہم معاہدوں ..

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 مئی۔2016ء) بھارت اورایران کے درمیان چاہ بہار کی بندرگاہ کی تعمیر سمیت 12 اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں ان میں ثقافتی تعاون ، سائنس اور ٹیکنالوجی، چاہ بہار اور زہدان کے درمیان ریلوے لائن بچھانے جیسے منصوبے شامل ہیں ٗ دونوں ممالک کے درمیان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے، منشیات کی اسمگلنگ اور انٹیلی جنس اطلاعات کے تبادلے پر بھی اتفاق کیاگیا۔

بھارتی وزیراعظم نریندرمودی ان دنوں ایران کے دورے پر ہیں جہاں تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی کی موجودگی میں دونوں ممالک کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط کئے گئے جس میں چاہ بہارکی بندرگاہ کی تعمیر بھی شامل ہے،معاہدے کی رو سے بھارت اس منصوبے کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا اور اس کی تعمیر کے لئے فنی مہارت بھی فراہم کرے گا، بندرگاہ کی تعمیر کے ساتھ ساتھ افغانستان کے راستے بھارتی اشیا اور تجارتی سامان چاہ بہار پہنچے گا اور وہاں سے باقی دنیا میں برآمد کیا جاسکے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب دہلی وسط ایشیا کی گیس اپنے ملک میں لانے کا بھی خواہاں ہے اور اس کے لئے بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔معاہدے پر دستخط کے بعد دونوں سربراہان کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی گئی جس میں بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے چاہ بہار معاہدے کو ایک اہم سنگِ میل قرار دیتے ہوئے اسے ایران اور بھارت کے لئے تجارتی طور پر مفید قرار دیا۔

انہوں نے کہاکہ ایران اوربھارت کی دوستی تاریخی ہے اوردونوں ممالک ایک دوسرے کی ترقی اورخوشحالی میں پیش پیش رہے ہیں، دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں عظیم ممالک کے درمیان تعاون کی بہت بڑی علامت ہے۔نریندر مودی نے کہاکہ اس پراجیکٹ کے لیے بھارت کی جانب سے پچاس کروڑ ڈالر دستیاب ہیں اس کے علاوہ تیل اور گیس کی صنعتیں ایران اور تہران کے درمیان اقتصادی تعاون کا اہم حصہ ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بھارت اور ایران کی دوستی نئی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی دوستی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوست اور پڑوسی کے طور پر دونوں ملک ہمیشہ ایک دوسرے سے ترقی اور خوشحالی میں شریک ہوئے ہیں۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ اس بات کو نہیں بھول سکتے ہیں کہ گجرات میں 2001 میں زلزلے کے بعد ایران پہلا ملک تھا، جو مدد کیلئے آگے بڑھا تھا۔بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ چاہ بہار بندرگاہ اور اس سے منسلک بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کیلئے جو معاہدہ ہوا ہے وہ سنگ میل ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، بنیاد پرستی، منشیات کی اسمگلنگ اور سائبر جرائم کے خطرے سے نمٹنے کے لئے دونوں ملک باقاعدہ تبادلہ خیال پر متفق ہوئے ہیں۔