زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور چین کی شنگ یانگ یونیورسٹی نے ڈی وی ایم پروگرام میں دو سال مکمل کرنے کے بعد بقیہ تعلیم کیلئے طلبہ کے باہمی تبادلے پر اتفاق

جمعہ 27 مئی 2016 21:51

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 مئی۔2016ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور چین کی شنگ یانگ یونیورسٹی نے ڈی وی ایم پروگرام میں دو سال مکمل کرنے کے بعد بقیہ تعلیم کیلئے طلبہ کے باہمی تبادلے پر اتفاق کیا ہے۔ چین کی شنگ یانگ یونیورسٹی سے پروفیسروان جن کوآن اور پروفیسرگوکنگ یانگ اور یونیورسٹی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ڈین ڈاکٹر یانگ پر مشتمل وفد نے نیو سنڈیکیٹ روم میں وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقرا راحمد خاں اور اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی ۔

ملاقات میں یونیورسٹی کی عمومی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں اور بین الاقوامی نیٹ ورکنگ پر روشنی ڈالتے ہوئے وائس چانسلروائس اقرار احمد خاں نے کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کی زرعی جامعات کو پھلوں‘ کپاس اور جانوروں کے امراض و پیداوار میں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھتے ہوئے آگے بڑھنے کی راہ ہموار کرنی چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران یونیورسٹی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے پاکستانی نوجوانوں کیلئے چینی زبان ‘ثقافت ‘ میوزیک اور کھانوں سے جانکاری کے ساتھ ساتھ ہمیں پیشہ وارانہ اُمور میں بھی مشترکہ اہداف کا تعین کرتے ہوئے آگے بڑھنا چاہئے۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی نے آموں کی ایسی دس ورائٹیاں متعارف کروائی ہیں جو اپنے ذائقے اور خوشبو کی وجہ سے پوری دنیا میں مارکیٹ کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی سائنس دانوں نے سخت ترین گرمی میں بھی پیداواری عمل کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھنے والی یونی گولڈ مرغیوں کی نسل بھی تیار کی ہے جسے پورے ملک میں غریب خاندانوں کی معاشی حالت میں بہتری کیلئے تقسیم کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ یونیورسٹی میں فروٹ پروڈکشن پر پروفیشنل چیئرکے ساتھ ساتھ اینیمل ہیلتھ اور کپاس کے مشترکہ منصوبے شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں اڑھائی ارب روپے سے زائد مالیت کے 400تحقیقی منصوبوں پر پیش رفت جاری ہے جن میں 50سے زائد بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مسابقتی اشتراک عمل کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں جامعات میں اساتذہ کا ایک جیسا نظام کاربھی ایک دوسرے سے فیکلٹی ایکسچینج کی راہ ہموار کر سکتا ہے ۔ اس موقع پر چینی پروفیسرڈاکٹر وان جن کوآن ‘پروفیسرکوکنگ یانگ اور پروفیسریانگ نے شنگ یانگ یونیورسٹی کا تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ دو کروڑ آبادی والے چینی صوبے شنگ یانگ میں 25سے زائد جامعات ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ چین میں ہر پانچ سال بعد مردم شماری کا عمل باقاعدگی سے مکمل کیا جا رہا ہے جس کی بنیاد پر عوام کی سہولت کیلئے ضروری فیصلے کئے جاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہرچند شنگ یانگ یونیورسٹی کے وائس پریزیڈنٹ نے چند ماہ پہلے یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا جس کے بعد پروفیشنل سطح پر ماہرین کا یہ پہلا دورہ ہے جس کے بعد دونوں جامعات کے مابین تعلقات کو دیرپا بنیادوں پر استوار کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔

متعلقہ عنوان :