چار سدہ سے دو سال قبل لاپتہ ہونے والے بچے کی بھارت کے علاقے راجھستان میں موجودگی کا انکشاف

بچے کے والدین نے دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے مدد کی اپیل کر دی لاپتہ پاکستانی بچے کے رشتہ داروں کو بھارت میں موجودگی کی اطلاع سوشل میڈیا کے ذریعے ملی

اتوار 29 مئی 2016 14:20

چار سدہ سے دو سال قبل لاپتہ ہونے والے بچے کی بھارت کے علاقے راجھستان ..

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 مئی۔2016ء) چار سدہ سے دو سال قبل لاپتہ ہونے والے بچے کی بھارت کے علاقے راجھستان میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے بچے کے والدین نے دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے مدد کی اپیل کی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق لاپتہ بچے کے رشتہ داروں نے تصدیق کی کہ دو سال قبل چار سدہ کے علاقے سرداریاب سے لاپتہ ہونے والے بچے 5 سالہ طفیل اسماعیل جس کی موجودہ عمر 7 سال ہے، بھارت کی ریاست راجھستان میں گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں موجود ہے۔

لاپتہ پاکستانی بچے کے رشتہ داروں کو اس کی بھارت میں موجودگی کی اطلاع سوشل میڈیا کے ذریعے ملی۔طفیل اسماعیل کے والد ظفر علی کے مطابق ایک بھارتی سماجی کارکن سوجیوا پریرا نے گنگا نگر پولیس اسٹیشن سے ان کے بچے کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی اور ساتھ ہی اس بچے کی شناخت کرنے کیلئے کہا تھا جس کے بعد بچے کے ایک عزیزجو سعودی عرب میں مقیم ہیں، نے اس کی شناخت طفیل اسماعیل کے نام سے کی اور اس کی تصویر کے ساتھ موجود فون نمبر پر رابطہ کیا، جس پر انھیں بتایا گیا کہ طفیل راجستان کے گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں موجود ہے۔

(جاری ہے)

ظفر علی کے مطابق وہ چارسدہ میں سرداریاب سے ترناب کے علاقے میں اپنی رہائش منتقل کررہے تھے کہ 9 جون 2014 کو ان کا بیٹا طفیل لاپتہ ہوگیا۔طفیل اسماعیل کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر 10 جون 2014 کو چار سدہ کے فہرانگ پولیس اسٹیشن میں درج کروائی گئی تھی۔طفیل کے والد کے مطابق انھوں نے اپنے بیٹے کی تلاش کیلئے بہت کوششیں کی تاہم اس کا پتہ نہ چل سکا۔ظفر علی نے بتایا کہ دو ماہ قبل انھیں اطلاع ملی تھی کہ ان کا بیٹا زندہ ہے اور بھارت میں موجود ہے تاہم انھیں یہ نہیں معلوم کہ اس کو پاکستان واپس لانے کیلئے کیا قانونی طریقہ اختیار کیا جائے گا۔طفیل اسماعیل کے خاندان نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعظم نواز شریف سے اپیل کی کہ بچے کی گھر واپسی کیلئے ان کی مدد کی جائے۔

متعلقہ عنوان :