کپاس کی بوائی جلد مکمل کریں، مزید دیر پیداوار میں کمی کا باعث بن سکتی ہے، ڈاکٹرصغیر احمد

منگل 7 جون 2016 16:17

ملتان۔7 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 جون۔2016ء)کپاس کی پیداوار میں بیج کی قسم کا کردار 40 فیصد ہوتا ہے لہٰذا اپنی زمین اور علاقہ کی موزونیت کے مطابق قسم کا انتخاب کریں اور کپاس کی بوائی جلد از جلد مکمل کریں مزید دیر پیداوار میں خاطر خواہ کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ بات ڈاکٹر صغیر احمد ڈائریکٹر کاٹن پنجاب نے شجاع آباد میں کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ کپاس کی چھدرائی کا عمل بوائی کے 20 تا 25 دن کے اندر یا پہلے پانی سے قبل یا خشک گوڈی کے بعد ایک ہی دفعہ مکمل کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بی ٹی اقسام اگر لائنوں میں کاشت کی ہیں تو پہلی آبپاشی 20 تا 35 دن بعد جبکہ بقیہ آبپاشی 12 تا 15دن کے وقفہ سے کریں۔ پٹڑیوں پر کاشت کی صورت میں بوائی کے بعد پہلا پانی 3 تا 4دن بعد، دوسرا،تیسرا اور چوتھا پانی 6 تا 9 دن کے وقفہ سے لگائیں۔

اس موقع پر ساجد مسعود شاہ ڈائریکٹر سی سی آر آئی نے کہا کہ کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی بہتات کی وجہ سے فی ایکڑ پیداوار میں 13تا 42 فیصد تک کمی ہوجاتی ہے۔ یہ جڑی بوٹیاں نقصان دہ کیڑوں کی پناہ گاہ کے علاوہ ان کے پھیلاؤ کا سبب بھی بنتی ہیں لہٰذا اچھی پیداوار کے حصول کیلئے جڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنائی جائے۔