سندھ کا 14 ارب 61 کروڑ روپے کا خسارے کا بجٹ پیش کردیا گیا‘ مالی سال 17-2016 کے لیے بجٹ کا حجم 869 ارب روپے ہے‘صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر تین زبانوں سندھی، اردو اور انگریزی میں کی-بجٹ میں 265ارب روپے صوبائی اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں‘ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 422 ارب روپے رکھا گیا ہے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 11 جون 2016 11:25

سندھ کا 14 ارب 61 کروڑ روپے کا خسارے کا بجٹ پیش کردیا گیا‘ مالی سال 17-2016 ..

کراچی(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11جون۔2016ء) مالی سال 17-2016 کے لیے سندھ کا 869 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش کردیا گیا ہے۔سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے بجٹ پیش کیا۔رواں سال ترقیاتی بجٹ کے استعمال پر حکومت کی کارگردگی مایوس کن رہی اور 162 ارب روپے میں سے صرف 86 ارب روپے خرچ ہوئے جبکہ کئی ترقیاتی منصوبے مکمل نہ ہوسکے۔

صوبائی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ نئے مالی سال میں ترقیاتی بجٹ پچھلے سال کی نسبت 39 فیصد زیادہ ہے۔نئے مالی سال کے بجٹ میں مجموعی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 225 ارب روپے، ترقیاتی بجٹ میں اضلاع کے لیے 25 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ بلدیات کے لیے نئے بجٹ میں 42 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

گذشتہ برس ترقیاتی اخراجات کے لیے 214 ارب روپے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں 503 ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں کراچی کے لیے 10 ارب روپے کا خصوصی پیکج رکھا گیا ہے۔خصوصی کراچی پیکیج میں شاہراہ فیصل کی توسیع، اسٹارگیٹ اور پنجاب چورنگی پر انڈر پاس کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں، جبکہ گذشتہ سال دھابے جی پر نئے پمپ کی اسکیم کو ایک مرتبہ پھر بجٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔علاوہ ازیں ایس 3 اور کے 4 منصوبہ کے لیے بھی بجٹ میں رقم مختص کی گئی ہے۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں تعلیم کے لیے سب سے زیادہ رقم 150 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ گذشتہ برس بجٹ میں تعلیم کے شعبے کے لیے 144 ارب 67 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔صحت کے شعبے کے لیے 55 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ گذشتہ برس صحت کا بجٹ 49 کروڑ روپے رکھا گیا تھا۔بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ نے بتایا کہ 40 کروڑ 10 لاکھ روپے ہسپتالوں کی مرمت کے لیے رکھے گئے ہیں۔

محکمہ داخلہ اور پولیس کا مجموعی بجٹ 70 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ گذشتہ برس پولیس کا بجٹ 61 ارب روپے رکھا گیا تھا۔پولیس میں 20 ہزار جبکہ دیگر محکموں میں 10 ہزار نئی اسامیاں رکھی گئی ہیں۔صوبائی وزیرخزانہ نے بتایا کہ سیلز ٹیکس کی شرح کو کم کرکے ریونیو کو بڑھانا چاہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ سندھ بجٹ میں سیلز ٹیکس کی شرح ایک فیصد کم کرکے 13 فیصد کردی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس کی شرح کم کرنے سے ساڑھے 3 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔مالی سال 17-2016 کے بجٹ میں 14 ارب 61 کروڑ روپے کا خسارہ دکھایا گیا ہے۔بجٹ تقریر کے دوران صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ پارٹی رہنماو¿ں کی مشاورت سے برابری مساوات اور مفاہمت کو مد نظر رکھتے ہوئے بجٹ تشکیل دیاگیا ہے۔مراد علی شاہ کی جانب سے بجٹ پیش کیے جانے کے دوران اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی کی۔وزیر خزانہ نے بجٹ اجلاس کے دوران اشعار بھی پڑے۔گذشتہ برس کی طرح اس سال بھی صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر تین زبانوں یعنی سندھی، اردو اور انگریزی میں کی۔بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 422 ارب روپے رکھا گیا ہے۔ جو رواں سال کے مقابلے میں 17 فیصد زائد ہے۔

متعلقہ عنوان :