کاشتکار جون ، جولائی اور اگست کے مہینوں میں کماد کی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کرتے رہیں ، محکمہ زراعت

ہفتہ 11 جون 2016 15:07

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 جون۔2016ء) طارق نیاز ڈائریکٹر حشرات ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادنے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ جون ، جولائی اور اگست کے مہینوں میں کماد کی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کرتے رہیں ۔چوٹی کے گڑووں ، تنے کے گڑووں،جڑ کے گڑووں اور گورداسپوری گڑووں کی شناخت ،نقصان ا ور بروقت انسداد کے لیے زرعی ماہرین سے قریبی رابطہ رکھیں۔

(جاری ہے)

انہو ں نے بتایا کہ کماد کے چوٹی کے گڑوویں فصل کو شدید نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں جڑ کے گڑوویں کا حملہ عام طورپر ٹکڑیوں کی صورت میں ہوتا ہے۔ لہذا کھیت کے گرد کسی اونچی جگہ پر کھڑے ہو کر نقصان کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔کماد کے کھیتوں میں روشنی کے پھندے لگائیں کیونکہ یہ پروانے تلف کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔ پودوں کے سوک والے تنے زمین کے برابر سے کاٹ کر اکٹھے کرکے دبادیں۔ اس طرح ان میں موجود سنڈیاں تلف ہوجائیں گی۔ محکمہ زراعت یا شوگر ملز کی لیبارٹریوں سے دستیاب مفید کیڑوں کے کارڈ لے کر شروع ہی سے کھیتوں میں لگائیں۔دیگر گڑووں کے تدارک کے لیے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے مناسب دانے دار زہروں کا سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :