محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کو سبزیات پر پچھیتا جھلساؤ کی بیماری کے حملے سے بچاؤ کے متعلق آگاہی مہم

بدھ 22 جون 2016 13:19

راولپنڈی/ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 جون۔2016ء) سبزیوں میں پچھیتا جھلساؤ کی بیماری پیداوار میں کمی کا سبب بنتی ہے۔ محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان نے کاشتکاروں کو سبزیات پر پچھیتا جھلساؤ کی بیماری کے حملے سے بچاؤ کے متعلق آگاہ کیا ہے۔ پچھیتا جھلساؤ کی بیماری کا حملہ شملہ مرچ، سرخ مرچ، حلوہ کدو، بینگن اورٹماٹر پر ہوتا ہے۔

پچھیتا جھلساؤ پھپھوند کی ایک اہم بیماری ہے جس سے سبزیات کے پتوں، تنے اور پھلوں پر نمدار بھورے اور ارغوانی دھبے پیدا ہوتے ہیں۔ پتوں کی زیریں سطح پر پھپھوند کا مواد پیدا ہوتا ہے جس کے گرد ایک پیلا حلقہ ہوتا ہے۔ یہ دھبے پہلے بھورے پھر سیاہی مائل ہو جاتے ہیں۔ ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ یہ بیماری 15 تا 20 سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور ہوا میں زیادہ نمی کے دوران وبا کی شکل میں پھیل جاتی ہے۔

(جاری ہے)

بیماری شدید حملہ کی صورت میں پھول اور پھل پر بھی یہی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور پھل بھی گل سٹر جاتے ہیں اور کھیت میں مخصوص سی بدبو آنے لگتی ہے۔ کاشتکاروں کو چاہیے کہ اس بیماری کے آثار ظاہر ہونے سے پہلے مینکو زیب 2.5 تا 3 گرام فی لیٹر پانی کا محلول بنا کر سپرے کریں۔ بیماری ظاہر ہونے پر سرایت پذیر پھپھوندی کش زہر کا مناسب وقفوں سے ادل بدل کے اصول پر سپرے کرنا چاہیے۔