وزیر اعظم کے کسان پیکیج کی حقیقت وقت گذرنے کے ساتھ سامنے آرہی ہے،341ارب روپے کے پیکیج میں سے محض 30 ارب کے اخراجات کا حکومتی فیصلہ انتہائی شرمناک ہے، اعدادوشمار کے ہیر پھیر کا سہارا لینے کی بجائے حکومت صحیح معنوں میں غربت میں کمی کی فکر کرے‘ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا بیان

بدھ 22 جون 2016 18:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 جون ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کے کسان پیکیج کی اصل حقیقت بھی سامنے آرہی ہے،341ارب روپے کے پیکج میں سے محض 30 ارب کے اخراجات کا حکومتی فیصلہ انتہائی شرمناک ہے، اعدادوشمار کی ہیر پھیر کا سہارا لینے کی بجائے حکومت صحیح معنوں میں غربت میں کمی کی فکر کرے۔

منگل کو پی ٹی آئی کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ سے جاری ایک بیان میں شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ341 ارب روپے کے پیکج میں سے محض 30 ارب کے اخراجات کا حکومتی فیصلہ انتہائی شرمناک ہے۔ انھوں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب حکومت کسان پیکیج کا دس فیصد بھی کسانوں پر خرچ نہیں کرنا چاہتی تھی تو پھر اربوں روپے مختص کرنے کی کیا ضرورت تھی۔

(جاری ہے)

گزشتہ تین برسوں میں حکومت کی گمراہ کن پالیسیوں نے زراعت کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیا ہے۔

انکا کہنا ہے کہ حکومت کی زراعت پر عدم توجہی کاشتکاروں کے لئے مسائل کا سبب ہے۔ مشکل کے ان حالات میں پاکستان تحریک انصاف کسانوں کے ساتھ ہم آواز ہے۔وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی 45 فیصد محنت کش آبادی کی زراعت سے وابستگی کے باوجود زرعی ترقی مسلسل گراوٹ کی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت سنبھالنے کیلئے 12 لاکھ کسانوں کی زندگیوں میں انقلاب ناگزیر ہے۔ زرعی شعبے کی مکمل بحالی تک غربت کے خاتمے کے دعوے مضحکہ خیز ہی رہیں گے۔ اعدادوشمار کی ہیر پھیر کا سہارا لینے کی بجائے حکومت صحیح معنوں میں غربت میں کمی کی فکر کرے۔ رہنما تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ محنت کش طبقے کی خوشحالی اور معیشت کی بحالی کیلئے زرعی شعبے پر ترجیحاً وسائل خرچ کئے جانا چاہیں تاکہ کسان اور محنت کش طبقے کو بھی کچھ سکون کا سانس ملے۔

متعلقہ عنوان :