وفاقی وزیر صنعت و پیداوار،ایم ڈی کے درمیان چپقلش،یوٹیلیٹی سٹورز کی ساکھداؤ پر لگ گئی

وزارت صنعت و پیداور اور یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن میں سرگرم مخصوص ٹولہ کارپوریشن کے ایم ڈی اور وفاقی وزیر کے مابین اختلافات وسیع کرنے کیلئے جلتی پر تیل کا کام کر رہا ہے،ذرائع

جمعرات 23 جون 2016 21:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 جون ۔2016ء) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار اور یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ایم ڈی کے مابین جاری چپقلش سے کارپوریشن کی بحال ہوتی ہوئی ساکھ کو دوبارہ داؤ پر لگا دیا گیا ہے ، کارپوریشن اور وزارت میں موجود کرپٹ ٹولے نے موجودہ ایم ڈی کے خلاف وفاقی وزیر صنعت کے کان بھرنا شروع کر دئیے ہیں کارپوریٹ گورنر رولز کے نفاذ کے بعد خودمختار اداروں کا انتظام بورڈ کے پاس چلا گیا ہے تاہم سرکاری سطح پر ہر قسم کی کرپشن اور بے ضابطگیوں کی جواب دہی سیکرٹری انڈسٹریز پر عائد ہوتی ہے جن کا کارپوریشن کے معاملات میں دخل اندازی دینے کا کوئی اختیار نہیں ہوتا ہے ،ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز کی جانب سے وفاقی وزیر صنعت کے احکامات تسلیم کرنے سے انکار انہی کارپوریٹ گورنر رولز کا نتیجہ ہے ،موجودہ خود مختار بورڈ کے قیام کے بعد سے کارپوریشن اربوں روپے خسارے میں چلا گیا ہے اور امسال ایک اندازے کے مطابق خسارہ 1ارب 40کروڑ روپے سے بڑھ چکا ہے ،یوٹیلیٹی سٹور کے ملازمین نے بھی مستقلی اور دیگر مطالبات کیلئے اپنے بازوں پر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج شروع کرنے کا عندیہ دے دیا ہے ،موجودہ ایم ڈی کی تعیناتی سے کارپوریشن کے معاملات میں بہتری اور کرپشن میں خاطر خواہ کمی اور حالیہ مہینوں میں منافع بھی کما چکا ہے تاہم موجودہ حالات نے ایم ڈی کے اقدمات کو پس پشت ڈالتے ہوئے کارپوریشن کے کمپیوٹرائزیشن کے پروگرام پر بھی کئی سوالات اٹھا دیے ہیں ۔

(جاری ہے)

یوٹیلیٹی سٹورز کے ذرائع کے مطابق وزارت صنعت و پیداور اور یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن میں سرگرم مخصوص ٹولہ کارپوریشن کے ایم ڈی اور وفاقی وزیر کے مابین اختلافات وسیع کرنے کیلئے جلتی پر تیل کا کام کر رہا ہے ذرائع کے مطابق موجودہ ایم ڈی کارپوریشن گلزار حسین شاہ کے خلاف وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی کی جانب سے کی جانے والی شکایت کے بعد معاملات مذید خراب ہو تے جا رہے ہیں اور موجودہ ایم ڈی کی جانب کارپوریشن کی بہتری کیلئے گذشتہ کئی مہینوں میں کئے جانے والے اہم اقدامات جن کی وجہ سے کرپشن میں خاطر خواہ کمی اور سیل میں اضافہ ہوا ہے کو بریک لگنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ذرائع کے مطابق چند ہفتے قبل قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری صنعت و پیداور کی جانب سے یہ شکوہ کیا گیا تھا کہ خود مختار کارپوریشن کے تمام معاملات بورڈ کے ذمے ہوتے ہیں مگر حکومتی سطح پر اس کے نقصان اور کرپشن کی ذمہ داریاں ہم پر ڈالی جاتی ہیں ہونا تو یہ چاہیے کہ جو بورڈ کرپشن یا بدانتظامی کا ذمہ دار ہو اسی کو جواب دہ سمجھا جائے اور اس سے جواب طلب کیا جائے ذرائع کے مطابق اس وقت وزارت اور کارپوریشن کے مابین اختلافات کی بنیادی وجہ یہی ہے کیونکہ گذشتہ تین سالوں کے دوران کارپوریشن میں بڑے پیمانے پر کرپشن منظر عام پر آئی تھی اسی طرح کارپوریشن کے مالی خسارے میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا تھا مگر اس کرپشن اور مالی خسارے کا بورڈ کے ممبران اور چیرمین کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے حکومتی سطح پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور سینٹ و قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں میں جواب دہی سیکرٹری صنعت کو دینی پڑتی ہے ذرائع کے مطابق موجودہ ایم ڈی گلزار شاہ کی تعیناتی کے بعد کارپوریشن کے معاملات میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے ایم ڈی نے کرپشن کے خاتمے اور ادارے کو منافع بخش بنانے کیلئے اہم اقدامات کئے ہیں اسی طرح کارپوریشن کے خسارے کی بڑی وجہ مینول نظام کو کمپیوٹرائز ڈ بنانے کے لئے مختلف آئی ٹی کمپنیوں سے ٹینڈر بھی طلب کئے گئے ہیں ذرائع کے مطابق موجودہ ایم ڈی نے رمضان المبارک کے مہینے میں حکومت کی جانب سے 22اشیاء پر پونے دو ارب روپے کی سبسڈی کو عوام تک پہنچانے اور یوٹیلیٹی سٹوروں پر تمام اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے تمام زونز کے خود دورے کئے ہیں اور عوام کی شکایات پر فوری عمل درآمد بھی کیا گیا ہے۔

اسی طرح ملک بھر کے 6ہزار کے قریب یوٹیلیٹی سٹورز میں موجود عملے نے بھی اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی ہے اور اندازہ ہے کہ عید الفطر کے بعد صورتحال مذید گھمبیر ہو سکتی ہے ذرائع کے مطابق وزارت صنعت اور کارپوریشن کے مابین معاملات کی بہتری کیلئے حکومت کے قریبی اہم حلقوں نے بھی کوششیں شروع کر دی ہیں کیونکہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے کارپوریشن کے ایماندار ملازمین میں شدید تشویش کی لہر دوڑ چکی ہے ۔۔

متعلقہ عنوان :