وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے صوبائی محکموں میں اثاثہ جات کے لئے انتظامی کمیٹیاں تشکیل دینے کاحکم دیدیا

پیر 18 جولائی 2016 22:58

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جولائی ۔2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے صوبائی محکموں میں اثاثہ جات کے لئے انتظامی کمیٹیاں تشکیل دینے اور صوبے میں وسائل کی پیداوار کے عمل کو تیز تر کرنے کی ہدایت کی ہے۔مزید برآں انہوں نے کمرشل اثاثوں کو زیادہ سے زیادہ منافع بخش بنانے کے لئے شفاف طریقہ کار کے ذریعے ان کے بہترین استعمال کویقینی بنانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اس سلسلے میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

وہ پیر کے روز وزیر اعلیٰ ہاؤس میں آمدن کے اضافی وسائل سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔سینئر صوبائی وزیر سکندر حیات شیرپاؤ ،وزیر مال علی امین گنڈا پور،ڈاکٹر حیدر علی،سینئرممبر بورڈ آف ریونیو،متعلقہ محکمو ں کے انتظامی سیکرٹریوں اور چیف ایگزیکٹو ازدمک نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے وسائل کی پیداوار کے لئے پہلے سے ہی تمام سرکاری محکموں کے لئے پالیسی کے رہنما اصول واضح کر دئیے ہیں اور اس سلسلے میں تمام مراحل پر ایک مضبوط چیک اینڈ بیلنس کا نظام موجود ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکمہ اپنے اثاثوں کا سٹیک ہولڈر رہے گا اور اپنے اثاثوں کی کمرشلائزیشن کے ذریعے بہترین طریقہ سے وسائل پیدا کرنے کے لئے پلان تشکیل دے گا ۔وزیر اعلیٰ نے سرکاری اراضی پر عمارتیں جدید خطوط پر ڈیزائن کرنے کی ہدایت کی تاکہ انہیں دفاتر،کمرشل اور رہائش کے لئے استعمال کیا جاسکے۔انہوں نے واضح کیا کہ اصل مقصد صوبے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے تاکہ ہمیں اخراجات کے لئے دوسروں کی طرف نہ دیکھنا پڑے ۔

پرویز خٹک نے کمزوریوں سے پاک اسٹرکچر اور لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت کی تاکہ آمدنی میں اضافے کا عمل مستقبل میں بھی جاری رہے انہوں نے مزید واضح کیا کہ متعلقہ محکمہ اپنے مستقبل کا لائحہ عمل خود تیار کرے گا اور اس کے نفاذ کی حکمت عملی تشکیل دینے میں بھی آزاد ہوگا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مذکورہ اقدام صوبائی حکومت پر بڑھتے ہوئے مالی اخراجات کے بوجھ کو کم کرنے میں مدد گار ہوگا۔

وزیر اعلیٰ نے وقت کی کمی کے پیش نظر مزید وقت ضائع نہ کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے آمدنی کے حصوں کے لئے عمارتوں کی تعمیر جیسے منصوبوں کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو اچھا آئیڈیا قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ تاہم صوبے کی بہتری کے لئے شفافیت اور مستقبل کو کسی سطح پر بھی نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔انہوں نے ہاؤسنگ سکیموں میں پلاٹس نیلام کرنے کی ہدایت کی ۔

وزیر اعلیٰ نے مختلف محکموں کی کارکردگی کو مختلف سکیموں میں پراگرس سے مشروط کر دیا۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر مختلف منصوبوں کی باضابطہ منظوری کے لئے سمری بھیجنے کی ہدایت کی اسی طرح انہوں نے کہا کہ مختلف محکموں نے جن املاک کو فروخت کرنے یا لیز پر دینے کی منصوبہ بندی کرلی ہے ان کے لئے مناسب طریقہ کار استعمال کیا جائے اور یہ عمل دس دنوں کے اندر اندر مکمل کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان،پشاور،ہزارہ اور وسطی اضلاع کی اراضی بھی آمدنی کے حصول کے لئے کمرشل بنیادوں پر ڈیویلپ کی جا سکتی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نئے ضلعی کونسل نظام کے لئے پہلے سے ہی 33ارب روپے مختص کر چکی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت تمام اقدامات نیک جذبے کے ساتھ عوامی فلاح و بہبود کے لئے اٹھارہی ہے جن کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ مقصد کے لئے قانون میں ترمیم بھی کی جا سکتی ہے۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر سیکرٹری ایڈمنسٹریشن ،سیکرٹری مواصلات و تعمیرات اور ایڈوکیٹ جنرل پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جو نشتر آباد سرکاری فیلٹس میں رہائش پذیر سرکاری افسران کے ساتھ مل کر ان کے لئے متبادل رہائش کا انتظام یقینی بنائے گی تاکہ منصوبے کی تعمیر پر کام شروع کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :