ماہرین زراعت نے کماد کے کاشتکاروں کو دیمک کے حملہ سے بچانے کیلئے اس کے فوری طبعی انسداد کی ہدایت کردی

ہفتہ 23 جولائی 2016 15:34

فیصل آباد۔23 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔23 جولائی۔2016ء)ماہرین زراعت نے کماد کے کاشتکاروں کو دیمک کے حملہ سے بچانے کیلئے اس کے فوری طبعی انسداد کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کماد کاشت کرنے کے فوراً بعد سے اس پر دیمک کے حملے کا خدشہ بڑھنا شروع ہو جاتاہے جبکہ دیمک کاکیڑا بیج کی آنکھ اور کوریوں کو اند ر سے کھا کر کھوکھلا کردیتاہے جس میں مٹی بھر جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ فصل کے اگاؤ کے بعد بھی پودوں کی جڑوں اور زیر زمین حصوں کو کھا کر دیمک نقصان پہنچاتی رہتی ہے نیز ریتلی ، خشک اور نئی آباد زمینوں میں دیمک کے حملے کا زیادہ خدشہ ہوتاہے ۔انہوں نے اے پی پی کو بتایاکہ کاشتکار دیمک کے طبعی انسداد کیلئے گوبر کی گلی سڑی کھاد ہی استعمال کریں کیونکہ کچی کھاد کے استعمال سے دیمک کے حملے کا خدشہ بڑھ جاتاہے ۔انہوں نے کہاکہ کماد کے سمے کھوری اتار کر کاشت کئے جائیں ورنہ اس پر دیمک کے حملے کا احتمال بڑھ جائیگا۔ انہوں نے مزید کہاکہ کماد کے کھیت کو زیادہ دیرتک خشک نہ چھوڑا جائے اور بروقت آبپاشی یقینی بنائی جائے۔