چین اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے درمیان چارگھنٹے کے طویل مذاکرات

خارجہ سیکرٹری کی سطح پر باہمی تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کیلئے نئے میکنزم پر رضامندی بھارتی وزیرخارجہ کا آزادکشمیر میں اقتصادی راہداری منصوبے کے متعلق خدشات کا اظہار

اتوار 14 اگست 2016 17:49

چین اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے درمیان چارگھنٹے کے طویل مذاکرات

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 اگست ۔2016ء ) چین اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے درمیان ظہرانہ پر کئی گھنٹے بات چیت ہوئی بھارت نے چین کے وزیرِ خارجہ کے ساتھ بات چیت کے دوران نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) کی رکنیت کے متنازع موضوع کے ساتھ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر پر پابندی کے حوالے سے بات کی ہے۔چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی تین روزہ سرکاری دورے پر ان دنوں بھارت میں موجود ہیں۔

بھارتی خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق وزیر خارجہ سشما سوراج نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کی جس کے دوران خارجہ سیکریٹری کی سطح پر باہمی تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کے لیے نئے میکنزم پر رضامندی ظاہر کی گئی۔سشما سوراج نے این ایس جی کی رکنیت کے بھارتی دعوے کے متعلق بات کی اور دونوں رہنماؤوں نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی کہ جلد ہی اس سلسلے میں اسلحے کی عدم توسیع کے اعلیٰ اہلکاروں کے درمیان ملاقات ہوگی۔

(جاری ہے)

رواں سال بھارتکی ریاست گوا میں برکس ممالک کا اجلاس ہونے والا ہے، چار گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے دوران سشما سوراج نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں چین اور پاکستان کی اقتصادی راہداری کے متعلق بھارت کے خدشات کا اظہار بھی کیا۔انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان سرحد کے حالات کا جائزہ لیا اور امن و امان بحال کرنے کے لیے مزید اقدامات پر گفتگو کی۔

خیال رہے کہ جون میں این ایس جی کے 48 ممالک کے اجلاس میں چین نے بھارتکی رکنیت کے دعوے کی یہ کہتے ہوئے مخالفت کی تھی کہ بھارت نے جوہری اسلحے کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے۔بھارتکا کہنا تھا کہ چین واحد ملک تھا جس نے اس کی مخالفت کی تھی۔بھارتنے کہا کہ چین دہشت گردی کے خلاف اپنے ’زیرو ٹالرینس‘ کے موقف کے تحت از سر نو غور کرے بھارت نے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کی حوالگی کے بارے میں چینی موقف پرسوال اٹھائے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے جیش محمد کے سربراہ پر پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ چین نے تکنیکی بنیاد پر ان پر پابندی لگا رکھی۔بھارت نے کہا کہ چین دہشت گردی کے خلاف اپنے ’زیرو ٹالرینس‘ کے موقف کے تحت از سر نو غور کرے۔اس سے قبل چینی وزیر خارجہ نے بھارت کے وزیر اعظم سے بھی ملاقات کی تھی جہاں این ایس جی اور دوسرے اہم امور پر گفتگو کی۔عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق چین اپنے شہر ہانگ ڑاؤ میں ہونے والی جی 20 کی سربراہ کانفرنس اور انڈیا کی ریاست گوا میں ہونے والی برکس کانفرنس کے سلسلے میں انڈیا سے مواصلات اور تعاون میں اضافہ کرے گا جو کہ ترقی پزیر معیشت کی حیثیت اور کردار میں اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :