مہاجروں کے زخموں کو ناسور بننے سے پہلے مرہم کی ضرورت ہے، کوٹہ سسٹم خاتمے کے مطالبے پر ڈی جی رینجرز کے نوٹس لینے کا خیرمقدم کرتے ہیں‘صوبائی مشیر اطلاعات کی تردید چور کی داڑھی میں تنکے کے مترادف ہے

بانی تحریک مہاجر صوبہ ڈاکٹر سلیم حیدرکا بیان

جمعرات 1 ستمبر 2016 22:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم ستمبر ۔2016ء ) بانی تحریک مہاجر صوبہ ڈاکٹر سلیم حیدرنے کہا ہے کہ اعلیٰ مقتدار حلقوں بشمول ڈی جی رینجرز کی جانب سے پہلی مرتبہ سندھ میں رائج غیر آئینی ، غیرانسانی دیہی شہری تفریق کوٹہ سسٹم کے خاتمے کے مطالبے کا احساس کیا گیا ہے اور اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں نوٹس لیا گیا ہے ۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ ریاستی ادارے شہری سندھ اور کراچی میں احساس محرومی، بیزاری اور بے چینی کے خاتمے کیلئے 40سالوں سے رائج کوٹہ سسٹم کا خاتمہ ضروری سمجھتے ہیں۔

سندھ کے صوبائی حکمران مہاجروں اور شہری سندھ کو مسلسل نشانہ ستم اور ظلم بنائے ہوئے ہیں۔ سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والی گفتگو سے کوٹہ سسٹم خاتمے کے تذکرے کو صوبائی مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو نے تردید کرکے چور کی داڑھی میں تنکے کی مثال قائم کردی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر سلیم حیدر نے وفاقی حکومت اور مقتدر حلقوں سے اپیل کی ہے کہ آپریشن کے اہداف میں شہری سندھ کی محرومیاں دور کرنے کے اقدامات بھی شامل کئے جائیں۔

کیونکہ کوٹہ سسٹم کی آڑ میں محب وطن مہاجر قوم کو پاکستان دشمن لیڈران ان کی محرومیوں اور انصافیوں کی دہائی دے کر وفاق پاکستان اور نظریہ پاکستان کیخلاف استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ جبکہ مہاجروں کی سنجیدہ سیاسی قیادت صرف مسائل کا حل چاہتی ہے جو مذاکرات اور بامقصد اقدامات سے حاصل ہوسکتا ہے۔ آپریشن کسی بھی صورت بدامنی کے خاتمے کا حل نہیں ہے ۔ ہر آپریشن کے بعد ری ہیبلی ٹیکیشن فطری عمل ہوتا ہے۔ مہاجروں کے زخموں کو ناسور بننے سے پہلے مرہم کی ضرورت ہے۔ مہاجر اتحاد تحریک وفاق پاکستان کے استحکام ، کراچی میں دیرپا امن اور خطے کی خوشحالی کے خاطر کوٹہ سسٹم کے فی الفور خاتمے کا مطالبہ کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :