گوادر فری تجارتی زون کی افتتاحی تقریب، سفر کا ایک اور مرحلہ مکمل

گوادر بندر گاہ عالمی معیشت میں اپنا اہم کردار ادا کرنے کے قابل ہو گی بندر گاہ دو قریبی ہمسایوں کے درمیان اقتصادی پل کا کردار ادا کریگی گوادر بندر گاہ کی ترقی سے روز گار کے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں

اتوار 11 ستمبر 2016 14:02

گوادر فری تجارتی زون کی افتتاحی تقریب، سفر کا ایک اور مرحلہ مکمل

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 ستمبر۔2016ء ) گوادر میں فری تجارتی زون کی افتتاحی تقریب کے بعد چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے نے سفر کا ایک اور مرحلہ طے کر لیا ہے ،یہ بندر گاہ خلیج حرمت سے چار سو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اسے ایک عرصہ قبل تجارتی اور سامان کی ترسیل کے لئے تیار کیا گیا تھا لیکن سہولتوں کی کمی کی وجہ سے یہ مقامی اور عالمی اقتصادی نیٹ ورک میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہی تا ہم اب چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت اس کے بنیادی ڈھانچے کی ضروری تعمیر و مرمت کی توسیع کر دی گئی ہے جس کے باعث گوادر بندر گاہ عالمی معیشت میں اپنا اہم کردار ادا کرنے کے قابل ہو گئی ہے ، چین کے صدر شی جن پنگ نے گذشتہ سال اپریل میں اپنے دورہ پاکستان کے دوران پاکستان کو اقتصادی تعاون کا ایک منصوبہ پیش کیا تھا جس پر دونوں ممالک اقتصادی راہداری کی تعمیر و ترقی میں لگ گئے ، گوادر پورٹ کی گہرے پانیوں میں ترقی اسی منصوبے کا حصہ ہے جس میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ، توانائی اور صنعتی تعاون بھی شامل ہے ،اس طرح توقع ہے کہ گوادر کی بندر گاہ دو قریبی ہمسایوں کے درمیان اقتصادی رابطے کیلئے پل کا کردار ادا کرے گی ، گوادر پورٹ کی تعمیر وترقی کیلئے چینی فنڈ اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے تا ہم اس کے لئے اس سے زیادہ ضروری چینی مارکیٹ کی ترقی ہے اگر چینی تاجروں کے جہاز گوادر بندر گاہ میں لنگر انداز ہوتے ہیں اور خلیج فارس سے گوادر کے راستے چین تک تیل کی آزادانہ ترسیل ممکن ہو جاتی ہے تو گوادر بندرگاہ چینی تجارتی نیٹ ورک میں کلیدی کردار ادا کرے گی ، چین نے اس بندرگاہ کے افتتاح اور ترقی کیلئے پوری کوششیں کررہا ہے ، گوادر بندر گاہ کی ترقی سے نہ صرف روز گار کے نئے مواقع پیدا ہونگے بلکہ پاکستان کے معاشی طورپر پسماندہ صوبے بلوچستان کی علیحدگی پسند قوتیں بھی دم توڑ دینگی ، اس سے پاکستان کے ساحلی صوبوں اور مرکزی حکومت کے درمیان اقتصادی رابطے مزید مضبوط ہو جائینگے

متعلقہ عنوان :