ترکی میں فوجی بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد لگائی گئی ایمرجنسی کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع

پیر 3 اکتوبر 2016 23:03

ترکی میں فوجی بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد لگائی گئی ایمرجنسی کی مدت میں ..

استنبول(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3 اکتوبر- 2016ء) ترکی میں فوجی بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد لگائی گئی ایمرجنسی کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع کردی گئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی کے نائب وزیر اعظم نعمان کرتْلمس نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایمرجنسی کی مدت میں 3 ماہ کی توسع کردی گئی ہے، جس کا آغاز 19 اکتوبر سے ہوگا۔

گزشتہ ہفتے ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی کہا تھا کہ ملک میں کم از کم ایک سال تک ایمرجنسی نافذ کیے رکھنا ضروری ہے۔انہوں نے اپنی حکومت کے اس اقدام کے دفاع کے لیے چند ماہ قبل پیرس میں حملوں کا حوالہ دیا، جس کے بعد فرانس میں ایمرجنسی کی مدت میں توسیع کردی گئی تھی۔واضح رہے کہ رواں سال 15 جولائی کو بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد ترکی میں تین ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔

(جاری ہے)

ترکی میں فوج کے باغی گروپ کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش اْس وقت ناکام بنادی گئی تھی جب صدر رجب طیب اردگان کی کال پر عوام سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ترک صدر رجب طیب اردگان نے بغاوت کی ذمہ داری امریکا میں مقیم ترک مبلغ فتح اﷲ گولن پر عائد کی گئی۔طیب اردگان کا کہنا تھا کہ بغاوت کی کوشش فتح اﷲ گولن کے پیروکاروں کا کام ہے۔تاہم فتح اﷲ گولن نے، جو 1999 سے خود ساختہ جلاوطنی کے بعد سے امریکی ریاست پنسلوانیا کے ایک چھوٹے سے قصبے میں رہائش پذیر ہیں، طیب اردگان کی جانب سے لگائے گئے فوجی بغاوت سے متعلق الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور کسی بھی قسم کی فوجی مداخلت کے خلاف ہیں۔

بغاوت کی کوشش کے بعد ترک حکومت کی جانب سے فوج، پولیس اور عدلیہ سمیت مختلف اداروں میں بڑے کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا اور ہزاروں گرفتاریاں عمل میں آئیں۔

متعلقہ عنوان :