وزیر اعظم نوازشریف کی زیر صدرات نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا اجلاس اختتام پذیر

اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شرکا کا خراج تحسین ، ملک میں نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکاتی ایجنڈے پر یکساں کام کرنے کا فیصلہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ قومی پالیسی کا حصہ ہے، نیشنل ایکشن پلان تمام تر اسٹیک ہولڈرز کے اتفاق سے بنایا گیا ہے۔کسی بھی صورت میں قوم کو مایوس نہیں کریں گے ۔وزیر اعظم نواز شریف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 4 اکتوبر 2016 13:43

وزیر اعظم نوازشریف کی زیر صدرات نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا اجلاس ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔04 اکتوبر 2016ء) : نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ تفصیلات کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم او، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری ، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سمیت اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت شریک ہے۔

اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکاتی ایجنڈے سے متعلق صوبوں کے مسائل پر بریفنگ دی گئی۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی ٹاسک فورس کے سربراہ ناصر خان جنجوعہ نیشنل پلان پر عملدر آمد کی رپورٹ پیش کی اور اجلاس کے شرکا کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق بریف کیا ۔

(جاری ہے)

ناصر خان جنجوعہ کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر ہمیں قومی جذبے سے کام کرنا ہو گا۔

نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں صوبوں کا کردار اہم ہے ، جسے ہمیں مزید مؤثر بنانے کے لیے باہمی رابط کو مزید مضبوط کرنا ہو گا۔وزیر اعظم کی زیر صدارت اس اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت پر غور سمیت ٹاسک فورس کی سفارشات کا جائزہ بھی لیا گیا۔اجلاس میں مدارس کی رجسٹریشن اوردہشتگردوں کی فنڈنگ کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اپنے اپنے صوبوں میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے اجلاس کے شرکا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق صوبوں سے تعاون رکھے گا۔ وزیراعظم کےسیکرٹری کی کرمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات کےمختلف پہلوؤں پربریفنگ دی۔ اجلاس میں بریف کیا گیا کہ جیو میپنگ کا کام تکمیل کے قریب ہے ۔

اجلاس میں صوبوں میں نام بدل کر کام کرنے والی تنظیموں کے خلاف کارروائیاں کرنے پر اتفاق کیا گیا ، اجلاس میں بریف کیا گیا کہ دہشتگردوں سے تفتیش کے بعد دہشتگردی کے بڑے منصوبوں کو ناکام بنایا گیا۔ اجلاس کے شرکا نے بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس بات کی تائید کی کہ بہتر انٹیلی جنس رابطوں کی بدولت دہشتگردی کے واقعات کو روکا گیا۔

اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر یکساں عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیب پر عملدرآمد کے لئے صوبوں اور وفاق کے مابین مؤثر رابطے ہونے چاہئیں۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے کوآرڈینیشن کو مزید بڑھانا ہو گا۔ انٹیلی جنس معلومات کے حصول اور استعمال کے نظام کو مزید مؤثر اور مضبوط بنانا ہو گا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے ملک بھر میں سکیورٹی سے متعلق اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں سکیورٹی اداروں کی مؤثر کارروائی سے امن کا قیام ممکن ہوا ۔انتہا پسندی کے خلاف جنگ قومی پالیسی کا حصہ ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے تحفظ کے لیے سکیورٹی اداروں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان تمام تر اسٹیک ہولڈرز کے اتفاق سے بنایا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔قوم کو توقع ہے کہ ہم معاشرے کے شیطانوں سے چھٹکارا حاصل کریں گے۔ کسی بھی صورت میں قوم کو مایوس نہیں کریں گے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی صورت اورحالات میں دہشتگردوں کو ملک میں کہیں بھی پنپنےنہیں دیں گے۔

متعلقہ عنوان :