بائیو گیس پلانٹ سے نکلنے والی اعلیٰ معیارکی نامیاتی کھاد ”بائیوسلری“کے استعمال سے فصلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں30فیصد تک اضافہ اور کیمیائی کھادوں کے اخراجات میں 50فیصد تک بچت کی جا سکتی ہے، ماہرین زراعت

جمعرات 6 اکتوبر 2016 15:09

فیصل آباد۔6 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔06 اکتوبر۔2016ء) زرعی سائنسدانوں نے اپنی تحقیق میں ثابت کیا ہے بائیو گیس پلانٹ سے نکلنے والی اعلیٰ معیار کی نامیاتی کھاد ”بائیوسلری“کے استعمال سے فصلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں30فیصد تک اضافہ اور کیمیائی کھادوں کے اخراجات میں 50فیصد تک بچت کی جا سکتی ہے کیونکہ بائیو سلری سے مرادگوبر اور پانی کا وہ مکسچر ہے جو بائیو گیس بننے کے بائیو گیس پلانٹ سے گزر کر خارج ہوتا ہے ۔

ماہرین زراعت نے بتایا ہے کہ تحقیق میں ثابت کیا ہے کہ بائیو سلری کو بطور نامیاتی کھاد استعمال کرکے زمین کی زرخیزی اور فصلوں کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے بتایاکہ تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ25مکعب میٹر بائیو گیس پلانٹ سے سالانہ 9780کلوگرام بائیو سلری حاصل ہوتی ہے جس میں 76کلوگرام نائٹروجن ، 96کلوگرام فاسفورس ،107کلوگرام پوٹاشیم، 37کلوگرام آئرن، 5کلو گرام میگنیز ، 1437گرام زنک اور 469گرام تانبا کے علاوہ دوسرے اجزائے صغیرہ بھی قلیل مقدار پائے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ بائیو گیس پلانٹ کو پختہ نالی کے ذریعے پانی کے کھال سے ملا کر بائیو سلری کو فصلوں میں استعمال کرنے سے پودوں کو اس میں موجود نامیاتی اجزاء براہ راست حاصل ہوجاتے ہیں جس سے ان کی بڑھوتری میں اضافہ ہوجاتاہے اور مختلف فصلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں 30فیصد تک اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ بائیو سلری کے مسلسل استعمال سے زمینوں میں پانی رکھنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے اور ان کی ذرخیزی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گوبر کی بجائے بائیو سلری کے استعمال سے فصلوں میں نقصان دہ جڑی بوٹیوں کی تعداد میں کمی واقع ہوجاتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :