پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کمیٹی کے اعلیٰ سطح اجلاس میں سوات موٹروے منصوبے کی حتمی منظوری دیدی

سوات موٹر وے صوبائی حکومت کاسب سے بڑا ،اہم ترین منصوبہ ہے جو 81کلومیٹر طویل اور ایک ایک کلومیٹر کی دو ٹنل پر مشتمل ہے منصوبے کے دونوں اطراف کرنل شیر خان انٹر چینج صوابی اور ملاکنڈ سے بیک وقت تعمیری کام شروع کیا جار ہاہے،پرویزخٹک

جمعرات 6 اکتوبر 2016 20:29

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی زیر صدارت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کمیٹی کے اعلیٰ سطح اجلاس میں سوات موٹروے منصوبے کی حتمی منظوری دیدی گئی۔ اجلاس نے سوات موٹر وے کیلئے علیحدہ پولیس فورس کی تشکیل سے بھی اصولی اتفاق کیا۔ یہ فورس پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کی شاہراہوں پر بھی تعینات کی جائے گی۔

اس سلسلے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کمیٹی ہی سپریم باڈی ہے جواعلیٰ سطح پر اس نوعیت کی فیصلہ سازی کی مجاز ہے۔ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقدہ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری (اس وقت چیف سیکرٹری کا اضافی چارج بھی ان کے پاس ہے)اعظم خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سوات موٹر وے صوبائی حکومت کاسب سے بڑا اور اہم ترین منصوبہ ہے جو 81کلومیٹر طویل اور ایک ایک کلومیٹر کی دو ٹنل پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

منصوبے کے دونوں اطراف کرنل شیر خان انٹر چینج صوابی اور ملاکنڈ سے بیک وقت تعمیری کام شروع کیا جار ہاہے۔ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن نے ڈرلنگ کے لئے چار ہیوی مشینیں متحرک کر دی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن میجر جنرل محمد افضل نے گزشتہ اجلاس میں یقین دہانی کرائی تھی کہ سوات موٹر وے مقررہ وقت کے اندر مکمل کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے معاہدے کے لوازمات کو حتمی شکل دینے کیلئے صوبائی حکومت اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کی ٹیموں کی انتھک محنت اور اخلا ص کو سراہا۔

منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے سروے اور ایف ڈبلیو او کی طرف سے تعمیری کام کیلئے متحرک کردہ مشینری سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوات موٹر وے صوبے کے تمام شمالی علاقہ جات کو ملک کے دیگر حصوں سے مربوط کرنے کیلئے انتہائی اہم منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پورا خطہ سیاحتی سپاٹس سے مزین ہے اور یہ سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے پورے ملک کی مستقبل کی معاشی ترقی میں کلیدی حیثیت اختیار کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ 40ارب روپے کے اس عظیم منصوبے کو ریکارڈ مدت کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ منصوبے کی تعمیر کو آسان اور تیز رفتاربنانے کیلئے ایف ڈبلیو او کو ہر طرح کی سہولت مہیا کی جائیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ سوات موٹر وے صوبے کے شمالی علاقہ جات کے درمیان مواصلات کا ایک عظیم شاہکار ثابت ہو گا۔ یہ منصوبہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے نئی راہیں کھولے گا۔

وزیراعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ سوات موٹر وے خیبر پختونخوا کیلئے شہ رگ بنے گا۔ یہ منصوبہ صوبے کے شمالی علاقہ جات کو ملک کے دیگر حصوں سے مربوط کرکے خطے میں تجارت اور صنعت کو فروغ دے گا جو صوبے کے تابناک مستقبل کا ضامن ہو گا۔ موٹر وے ایم ون اور سوات موٹر وے کے ملاپ سے یہ خطہ مستقبل کا تجارتی مرکز بن جائے گا جس سے وافر ذرائع آمدن اور بیروزگار افراد کو روزگار مہیا ہو سکے گا۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ نے ہدایت کی تھی کہ سوات موٹر وے کے چھ انٹر چینجز پر تجارتی سرگرمیوں بشمول پٹرول پمپ، گرینری لگانے ،پودے لگانے ، خوبصورت ڈیزاننگ، ہوٹلز ، مساجد اوردُکانوں کے علاوہ دیگر متعلقہ سہولیات فراہم کرنے کیلئے اراضی حاصل کی جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ مستقبل میں منصوبے کی توسیع کے تناظر میں انٹر چینجز پر خوبصورتی، شادابی اور پلانٹیشن کیلئے اضافی اراضی حاصل کی جائے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ سوات موٹروے کے تناظرمیں کارفرماضرورت کے تحت ہی اراضی حاصل کی جانی چاہیے جہاں جس انٹرچینج پرجتنی زمین حال اور مستقبل کی ضروریات پوری کرنے کیلئے کافی ہو اتنی زمین حاصل کرنے کی ہدایت کی ۔

متعلقہ عنوان :