سپریم کورٹ کا سی ایس پی افسران کی ترقیوں کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت

منگل 18 اکتوبر 2016 22:07

سپریم کورٹ کا سی ایس پی افسران کی ترقیوں کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2016ء) سپریم کورٹ نے سی ایس پی افسران کی ترقیوں کے حوالے سے مقدمہ میں حکومت اورمختلف سی ایس پی افسران کی جانب سے دائر اپیلوں کی سماعت کرتے ہوئے کہاہے کہ موجودہ قواعد کے تحت پروموشن بورڈ سب کچھ کرنے کامجازہے٬ ایسے قوانین بنائے گئے ہیں جس سے سرکاری ملازمین مسلسل دھکے کھاتے رہے۔

منگل کوچیف جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیاکہ عدالت نے ایک مختلف مقدمہ میں دوماہ کے اندر سی ایس پی افسران کی میٹنگ بلانے کا حکم دیاتھا جس کے پیش نظرحکومت نے نئی درخواست دائر کردی ہے۔ عدالت نے ان سے استفسارکیاکہ ہم نے کب میٹنگ بلانے کاکہاتھا٬ جس پرڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایاکہ عدالتی حکم کے مطابق 7نومبرتک سی ایس پی افسران کی میٹنگ بلانا ضروری ہے اورابھی سات نومبر نہیں آیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ان سے کہاکہ آپ کیس میں دلائل دیںاورحکومتی موقف بتائیں٬ عدالت میرٹ پرکیس کا فیصلہ کرے گی۔ پروموشن کے حوالے سے ایسے قواعد بنائے گئے ہیں کہ سرکاری ملازم دھکے کھاتا رہے٬ان قواعد کے مطابق پروموشن بورڈ سب کچھ کرسکتا ہے جس سے لگتاہے کہ حکومت سارے اختیارات اپنے پاس رکھناچاہتی ہے۔ جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ بنائے گئے قواعد میں بورڈ ممبران کے اختیارات کا استعمال واضح نہیں کہ وہ کس طرح اپنے اختیارات استعمال کریں گے۔ بعدازاں مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :