حکومت پرائیویٹ اسکولز کے مشاورتی بل 2016ء کو فوری منظورکرے٬ بلوچستان پرائیویٹ اسکولز گرینڈ الائنس

جماعت پنجم اور ہشتم کے بورڈ امتحانات کو مستردکرتے ہیں ٬رہنمائوں کی پریس کانفرنس

اتوار 23 اکتوبر 2016 17:57

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) بلوچستان پرائیویٹ اسکولز گرینڈ الائنس کے رہنماوں نذر محمدبڑیچ ٬ محمد نواز پندرانی ٬ ملک رشید کاکڑ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پرائیویٹ سکولز کا مشاورتی بل 2016فوری اسمبلی میں پیش کرکے منظور کیا جائے ٬ سی ای او کو تعلیم کش اقدامات کے باعث فوری طورپر عہدے سے ہٹایا جائے بصورت دیگر بلوچستان کے تمام اضلاع میں پرائیوٹ اسکولز کو احتجاجاً بند کردیں گے۔

یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر حاجی سلیم ناصر ٬حضرت کوثر اوردیگر بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم نے تعلیمی معیار کی بہتری کیلئے یونیسف سے اربوں روپے لئے ہیں تعلیمی نظام کی بہتری اور درست کرنے کی بجائے اب نجی شعبہ کو سرکاری شعبے کی طرح نقل ٬سفارش اور کرپشن کے ذریعے قوم کے مستقبل کو دا$پر لگانے کیلئے جماعت پنجم اور ہشتم کے امتحانات کو بورڈ کے ذریعے لینے کا ظالمانہ فیصلہ کرکے مزید مسائل پیدا کردیئے ہیںانہوں نے کہا کہ بلوچستان پرائیویٹ اسکول گرینڈ الائنس عت پنجم اور ہشتم کے بورڈ امتحانات کو مسترد کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے بروقت درسی کتب کی عدم دستیابی ٬ 10سے 12سال کے چھوٹے چھوٹے بچوں کا دوسرے امتحانی مراکز میں جانا Beacکے پاس ناکافی سہولیات ٬تین لاکھ سے زائد امتحانی امیدواوں کیلئے چار افراد پر مشتمل عملہ ٬امن و امان کی ابتر صورتحال ٬ایم اے ٬ ایم اے سی کے داخلہ فارم کی شرط سے ذیادہ جماعت پنجم کیلئے شرائط و ضوابط اور سب سے بڑھ کر نظام کی خرابی کی وجہ سے بورڈ کا امتحان وبال ہے جبکہ سینکڑوں افراد پر مشتمل ایک منظم بورڈ کا عملہ ہونے کے باوجود میٹرک کے 90ہزار طلباء و طالبات کے امتحا ن کا نمونہ ہم سب کے سامنے ہے اسکے باوجود بعض سرکاری اہلکاربورڈ کا امتحان لینے پر بضد ہے۔

انہو ں نے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں کی تمام تنظیموں نے مشترکہ طور پر پنجم اور ہشتم کے امتحانات کو مسترد کرتے ہوئے اسکے خلاف احتجاج کیا جس پر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے صوبائی وزیر تعلیم کی سربراہی میں ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی وزیر تعلیم سے ہماری ایک میٹنگ ہوئی لیکن وزیر تعلیم کے غیر سنجیدہ رویے اور عدم دلچسپی کی وجہ سے تاحال کوئی حل نہیں نکلا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان پرائیویٹ سکولز گرینڈ الائنس نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے کے وسیع تر مفاد اورنجی تعلیمی شعبہ کو بچانے کیلئے عوام کے پاس جائیں جس میں سب سے پہلے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں ٬ وکلاء ٬صحافی برادری ٬ تاجران ٬ارکان اسمبلی ٬ماہر تعلیم اور سول سوسائٹی پر مشتمل آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے گی اس کانفرنس کی روشنی میں گرینڈ الائنس اپنا لائحہ عمل طے کرنے میں حق بجانب ہوگا۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پرائیویٹ سکولز کا مشاورتی بل 2016ء جو نجی تعلیمی اداروں کے نمائندوں کی مشاورت سے بنایا گیا ہے فوراً اسمبلی میں پیش کرکے منظور کیا جائے٬نجی تعلیمی ادارے مکمل طور پر BEACکے مجوزہ بل 2016ء اوراسکے تحت پانچویں اور آٹھویں جماعت کے امتحآنات کو مستردکرتے ہیں اور سی ای او کو تعلیم دشمن اقدامات کی وجہ سے فوری طور پرانکے عہد ے سے ہٹایا جائے بصورت دیگر بلوچستان پرائیویٹ سکولز گرنیڈ الائنس بلوچستان کے تمام تعلیمی اداروں کو احتجاجاً بند کردیں گے۔

متعلقہ عنوان :