نچھ ماہ برباد کرنے کے بعد عمران خان اٴْسی حل پر واپس آئے جس کی پیشکش وزیراعظم نے اپریل میں کی تھی٬نعوام نے پی ٹی آئی کے فتنہ وفساد اور انتشار کے ایجنڈے کو مسترد کردیا ٬ عمران خان اب مثبت سیاست کی طرف پلٹ آئیں٬چین کے اعلیٰ سطحی وفد نے دھرنے کی وجہ سے اسلام آباد کے بجائے لاہور آنے کا کہا٬ایران کے وزیرکا دورہ منسوخ ہوگیا٬وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات کیلئے کام کرنے والی کمیٹی کو تمام فریقین کی مشاورت سے کام مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے٬ذیلی کمیٹی تقریبا70 فیصد کام مکمل کرچکی ہے٬ آئندہ کابینہ کے اجلاس میں انتخابی اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی
وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی کا ٹی وی انٹرویو
بدھ 2 نومبر 2016 21:12
(جاری ہے)
اصل مقصد یہ تھا کہ یہ معاملہ کسی فورم میں نہ جائے اور ہنگاموں اور فتنہ وفساد سے وہ حاصل کرلیں جو الیکشن میں نہ کرسکے۔
انتخابی دھاندلی کے الزامات کے وقت بھی عمران خان نے یہی کھیل کھیلا تھااور قوم کے دس ماہ ضائع کئے۔دس جون 2014ء کو کمشن کے قیام کے لئے جو خط لکھ دیاگیا تھا٬ عمران خان نے مارچ 2015 ء میں اسے قبول کیا اور پھر اسی حل پر آئے جس کی پیشکش پہلے دن وزیراعظم نے کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے قوم کے نقصان اور ذاتی مفاد میں سے ہر موقع پر عمران خان نے ذاتی٬ جماعتی اور سیاسی مفاد کو ترجیح دی۔ ایک سوال پر عرفان صدیقی کہاکہ چین کے اعلی سطحی وفد نے پی۔ٹی۔آئی دھرنے کی وجہ سے اسلام آباد کے بجائے لاہور آنے کے لئے کہا۔ایران کے وزیر نے تشریف لانا تھا لیکن اسلام آباد کی صورتحال کی وجہ سے ان کا دورہ منسوخ ہوگیا۔ ملکی سٹاک ایکسچینج سمیت معاشی نقصانات کی فہرست طویل ہے جس سے پی ٹی آئی کو غرض نہیں۔ مشیر وزیراعظم نے کہاکہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے قوم کا شکریہ اداکیا ہے کہ اس نے پراپگینڈے٬ اسلام آباد کو لاک ڈائون کرنے ٬ فتنہ وفساد اور انتشار کی سیاست کو مسترد کردیااور عوام کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات کے لئے کام کرنے والی کمیٹی کو تمام فریقین کی مشاورت سے کام مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی تقریبا70اجلاس منعقد ہوچکے ہیں اور اصلاحات کا بیشتر کام مکمل کرچکی ہے اور الیکشن کمشن کی آبزرویشنز کو اس میںسمویاجارہا ہے۔ آئندہ کابینہ کے اجلاس میں انتخابی اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ آئندہ انتخابات کی شفافیت کے حوالہ سے رتی برابر بھی شک وشبہ کا احتمال نہ رہے۔ اس اہم کام کی انجام دہی میں بھی سب سے زیادہ شور مچانے والی پی ٹی آئی نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔عرفان صدیقی نے کہاکہ 2018ء کے انتخابات میں عوام یہ سوال پوچھیں گے کہ خیبرپختونخوا میں کیا تبدیلی آئی وہ ایسا کیا ہے جو پنجاب اور وفاق نہیں کرسکا کتنے منصوبے اور سڑکیں بنائی گئیں دیگر شعبہ ہائے زندگی میں ایسا کیاکیاگیا کہ جس سے نئے پاکستان کی جھلک نظر آئے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کہاتھا کہ یہ ان کی آخری اننگ ہے۔ اس کے بعد نہ جلسہ ہوگا نہ دھرنا۔ لیکن اٴْن کے بارے میں کوئی پیش بینی کرنا مشکل ہے۔ دیکھتے ہیں کہ مستقبل میں وہ اپنی کہی ہوئی بات پر کیا طرز عمل اپناتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں سیاسی قائدین میں زبردست تلخیاں اور سیاسی جنگی رہی ہیں لیکن اٴْن کے لب ولہجہ میں اتنی تلخی کبھی نہیں آئی جسے عمران خان رواج دے رہے ہیں۔ن(رڈ)متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
غزہ: جنگ کی ہولناکیوں سے بچے ہکلاہٹ اور کم گوئی کا شکار
-
مشرق وسطیٰ کا بڑھتا بحران شام تک پھیلنے کا خدشہ، یو این خصوصی نمائندہ
-
عالمی ادارہ صحت کی لبنان کے لیے مزید امداد کی اپیل
-
افریقہ میں ایم پاکس کی روک تھام کے لیے 59 ملین ڈالر درکار، یونیسف
-
اسلام آباد میں گھمبیر صورتحال کا سامنا کرنا پڑا، مولانافضل الرحمٰن
-
پارلیمنٹ کے بعد آئینی ترمیم کے نام پر عدلیہ کو بھی یرغمال بنانے کی کوشش ہو رہی ہے
-
آئینی ترمیم غلط ہوئی تو سپریم کورٹ ماننے سے انکار کرسکتا ہے
-
وزیرستان میں فورسز کی کارروائی، 12 خوارج ہلاک، 6 فوجی جوان شہید
-
اجازت نہ ملی تو مینارپاکستان کو احتجاج گاہ بنا دیں گے، عمران خان
-
سپریم کورٹ آئین میں کسی چیز کا اضافہ یا کچھ ری رائٹ نہیں کرسکتا
-
چیف جسٹس اوروکیل اسلامک یونیورسٹی میں تلخ کلامی
-
پی ٹی وی کے اینکر کے حوالے سے حنیف عباسی کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے، عطا تارڑ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.