بنگلہ دیش میں اوبر ٹیکسی کی سروس آغاز کے چند روز بعد غیرقانونی قرار

جمعہ 25 نومبر 2016 19:44

بنگلہ دیش میں اوبر ٹیکسی کی سروس آغاز کے چند روز بعد غیرقانونی قرار
ڈھاکا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 نومبر2016ء) بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں اوبر ٹیکسی کی سروس کے آغاز کے چند روز بعد اس کو غیرقانونی قرار دے دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (بی آر ٹی ای) کی جانب سے مشہور روزنامہ میں جاری کیے گئے نوٹس میں ڈرائیورز کو ہدایت دی گئی ہے کہ مشہور فون ایپلی کیشن کے ذریعے کام نہ کریں۔

بی آر ٹی اے کے ڈائریکٹر محمد نورالاسلام نے اشتہار میں جاری بیان میں کہا ہے کہ آن لائن ٹیکسی سروس غیرقانونی طور پر کام کررہی ہے۔اس مخصوص نوٹس پر اوبر کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آسکا۔بی آر ٹی اے کے آپریشن ڈائریکٹر ستانگشو شیکھر بسواس کہتے ہیں کہ بنگلہ دیش میں اوبر سروس کے لیے کوئی قانونی ضابطہ موجود نہیں۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا ہے کہ، اوبر چاہے تو اس وقت بنگلہ دیش میں موجود دو ٹیکسی کیب سروسز کے ساتھ مل کر طے شدہ نرخ پر کام کرسکتی ہیں لیکن اس ایپلی کیشن کو دیگر نجی گاڑیوں اور کاروں کے ساتھ استعمال نہیں کیا جاسکتا۔

واضح رہے کہ کار رائیڈ سروس اوبر کی جانب سے 22 نومبر کو دنیا کے شدید ٹریفک جام کا شکار شہروں میں سے ایک، بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکا میں ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے اپنی سروسز کا آغاز کیا گیا تھا۔بنگلہ دیشی وزیر کے سامنے آنے والے بیان کے بعد خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اوبر سروس کے آغاز کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے۔وزیر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سروس کا آغاز شہر کو اسمارٹ سٹی بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

مشہور کار سروس نے 2010 میں اپنی لانچ کے بعد سے دنیا بھر میں سفری سہولیات کو بہتر بنانے اور واضح تبدیلی لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، تاہم بیشتر مقامات پر ڈرائیورز کی جانب سے تو کئی ممالک کے قوانین و ضوابط کی پابندیوں کی وجہ سے اوبر کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ عنوان :