Live Updates

یوٹرن کے بعد ایک نئی اصطلاح (ن )ٹرن آگئی ہے کیونکہ شریف فیملی کے بیانات میں بہت تضادات ہیں ، عوام پر پتا چل گیا ہے یہ کبھی کچھ کہتے ہیں اور کبھی کچھ ،سپیکر ان کا پبلک اکائونٹس کمیٹیاں بھی ان کی تو آخر ہم کہاں جائیں، پاکستان کو سب سے بڑا خطرہ کرپٹ حکمرانوں سے ہے

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

پیر 28 نومبر 2016 23:24

یوٹرن کے بعد ایک نئی اصطلاح (ن )ٹرن آگئی ہے کیونکہ شریف فیملی کے بیانات ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 نومبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ یوٹرن کے بعد ایک نئی اصطلاح ن ٹرن آگئی ہے کیونکہ شریف فیملی کے بیانات میں بہت تضادات ہیں ، عوام پر پتا چل گیا ہے یہ کبھی کچھ کہتے ہیں اور کبھی کچھ ،سپیکر ان کا پبلک اکائونٹس کمیٹیاں بھی ان کی تو آخر ہم کہاں جائیں، پاکستان کو سب سے بڑا خطرہ کرپٹ حکمرانوں سے ہے۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج کریںتو کہا جاتا ہے کہ جمہوریت کو خطرہ ہے ، سپیکر ان کا پبلک اکائونٹس کمیٹیاں بھی ان کی تو آخر ہم کہاں جائیں۔عمران خان نے کہا کہ قطری شہزادے کے خط سے لوگوں کو پتا چل گیا کہ حکومت کچھ چھپا رہی ہے ،لوگوں کو پتا چل گیا ہے کہ وزیراعظم جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ یہ کبھی کچھ کہتے ہیں اور کبھی کچھ، شریف فیملی کے بیانات میں بہت تضادات ہیں ،یوٹرن کے بعد ایک نئی اصطلاح ن ٹرن آگئی ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمار ے مطالبات مان لئے جاتے تو ہم سڑکوں پر نہ نکلتے ، جنرل راحیل شریف ایک بہترین فوجی ہیں ،ضرب عضب کی کامیابی کا سہرا ان کے سر ہے ،انکی قیادت میں ملک سے دہشت گردی کم ہوئی ہے ۔عمران خان نے کہا کہ متنازع خبر کا معاملہ چار دن میں حل ہوجانا چاہیے تھا ،پاکستان کو سب سے بڑا خطرہ کرپٹ حکمرانوں سے ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کم کرنے کا کام اداروں کا ہے یہ کام اپوزیشن نہیں کر سکتی ، نیب آزاد ہوتا تو انکے خلاف فوری کاروائی کرتا ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات