سانحہ بلدیہ فیکٹری کا مفرور ملزم عبدالرحمن عرف بھولا بنکاک سے گرفتار
عبدالرحمان بھولا کو آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں پاکستان کے حوالے کردیا جائیگا پولیس نے ملزم کو بنکاک کے رائل گارڈن ہوٹل سے حراست میں لیا ،اخبار کی رپورٹ 11ستمبر 2012 کو کراچی کے علی انٹرپرائزز ٹیکسٹائل فیکٹری میں لگنے والی اگ سے میں 259 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے
ہفتہ 3 دسمبر 2016 12:29
(جاری ہے)
بنکاک کے کرائم سپریشن ڈویژن(سی ایس ڈی)کے قائم مقام کمانڈر سوتھن ساپوانگ نے چھاپہ مار کارروائی کی قیادت کی اور بتایا کہ یہ گرفتاری 11 ستمبر 2012 کو کراچی کے علی انٹرپرائزز ٹیکسٹائل فیکٹری میں لگنے والی آگ سے متعلق ہے جس میں 259 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستانی حکام اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی اور اس واقعے میں رحمن بھولا کو ملزم ٹھہرایا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے رواں برس 16 ستمبر کو رحمن بھولا کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور بعد ازاں انہیں معلوم ہوا تھا کہ ملزم تھائی لینڈ فرار ہوچکا ہے۔یاد رہے کہ کیس کی طویل تحقیقات کے بعد گزشتہ ماہ پولیس نے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت ضمنی چارج شیٹ پیش کی تھی جس کے تحت ایم کیو ایم کراچی تنظیمی کمیٹی کے سابق سربراہ حماد صدیقی، ان کے مبینہ فرنٹ مین اور اس وقت بلدیہ کے سیکٹر انچارج عبدالرحمن عرف بھولا اور دیگر تین سے چار نامعلوم افراد کو مفرور قرار دیا گیا تھا۔اس کے علاوہ اس کیس میں شامل دیگر درجنوں افراد کو عدم ثبوت کی بنا پر چھوڑ دیا گیا تھا جبکہ فیکٹری کے مالکان کو پروسیکیوشن کے گواہ کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ابتدائی طور پر اس واقعے پر پولیس نے فیکٹری مالکان اور چند ملازمین کے خلاف چار شیٹ تیار کی تھی تاہم گزشتہ برس فروری میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سندھ ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کی جس میں انکشاف کیا گیا کہ مالکان کی جانب سے بھتہ نہ دینے پر فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔اس کے بعد مارچ میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ذریعے واقعے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا۔جے آئی ٹی نے حماد صدیقی، عبدالرحمن، زبیر، علی حسن، عمر حسن، عبدالستار، اقبال ادیب خانم اور چار نا معلوم افراد کو ملزم نامزد کیا تھا تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ ان میں سے صرف دو ملزمان کے خلاف قابل تجریم شواہد موجود ہیں۔واضح رہے کہ گرفتار ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ ستمبر2012 کوکراچی کے علاقے سائٹ میں بلدیہ حب ریور روڈ پر واقع علی انٹرپرائیزئز نامی کمپنی کو بھتہ نہ دینے کی پاداش میں آگ لگا دی تھی اور اس افسوسناک واقعے میں 260 افراد زندہ جل گئے تھے۔ ملزم کے ایک ساتھی رضوان صدیقی کی گرفتاری کے بعد سے ہی عبدالرحمان بھولا بیرون ملک فرار ہوگیا تھا جب کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت گرفتار ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔۔مزید قومی خبریں
-
امریکی سفیر سے آئین کی بالادستی، ملٹری کورٹس پر بات ہوئی، عمرایوب
-
خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں نے تباہی مچا دی
-
لاہور ، بدنام زمانہ ڈکیت گینگ کے 2ارکان گرفتار
-
پاکستان امن کا گہوارہ نہ بنا تو ترقی وخوشحالی کے تمام تر خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکیں گے‘احسن اقبال
-
امن کے بغیر پائیدار ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں ، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی یونیورسٹی آف نارووال میں کانفرنس سے خطاب
-
خیبر،جمرود پولیس کی کارروائی، 2ملزمان گرفتار
-
وزیراعظم یوتھ پروگرام کا مقصد نوجوانوں کی صلاحیتوں کومناسب پلیٹ فارم مہیا کرکے ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، رانا مشہود احمد خان
-
احسن اقبال کی عام انتخابات میں کامیابی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
-
وزارت آئی ٹی نوجوانوں کی ترقی کیلئے کوشاں ہے، شنزہ فاطمہ
-
10مئی کے بعد غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کو تحویل میں لے لیا جائے گا، شرجیل میمن
-
پی ٹی آئی خواتین رہنماوں صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع
-
متنازع ٹویٹس کیس میں اعظم سواتی کی عبوری ضمانت میں 15 مئی تک توسیع
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.