گندم کی فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی نہایت ضروری ہے، زرعی ماہرین

جمعرات 8 دسمبر 2016 16:31

اسلام آباد / راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2016ء) گندم کی فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی نہایت ضروری ہے کیونکہ ایک اندازے کے مطابق جڑی بوٹیوں کی وجہ سے گندم کی پیداوار میں 14تا 42فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے جڑی بوٹیوں کی تلفی کی2 طریقے ہیں پہلا طریقہ غیر کیمیائی طریقہ ہے جس میں پہلے پانی کے بعد وتر آنے پر دوہری بار ہیرو چلا ئی جائے اس سے بہت حد تک جڑی بوٹیاں تلف ہوجاتی ہیں اور زمین میں وتر بھی دیر تک قائم رہتا ہے۔

فصل کے اگائو کے بعد کھرپے یا کسولے سے خشک گوڈی کرکے فصل کو جڑی بوٹیوں سے پاک کیا جاسکتا ہے ۔ گوڈی بہت موثر طریقہ ہے بشرطیکہ کاشتکار کے پاس افرادی قوت کا فی تعداد میں موجود ہو۔ دوسرا طریقہ کیمیائی طریقہ ہے جس سے جڑی بوٹیوں کی تلفی ممکن ہے۔

(جاری ہے)

کھیت میں پائی جانے والی چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کو پہلی آبپاشی کے بعد مخصوص زہروں کے استعمال سے 100تا120لٹر پانی میں ملا کر ختم کیا جائے۔

نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی مئوثر تلفی کے لئے دوسرے پانی کے بعد وتر حالت میں دوبار ہ سپرے کیا جائے۔ جڑی بوٹی مارزہروں کے سپرے کے لئے فلیٹ فین نوزل استعمال کی جائے۔تیز ہوا ، دھند یا بارش کی صورت میں سپرے ہرگز نہ کی جائے۔ جڑی بوٹی مار زہروں کے سپرے کے لئے دوپہر کا وقت زیادہ موزوں ہے۔ سپرے کے دوران کھیت کا کوئی حصہ خالی نہ رہنے دیا جائے اور نہ ہی کسی جگہ دوہری سپرے کی جائے۔ سپرے کے بعد گوڈی یا بارہیرو کے استعمال سے اجتناب کیا جائے۔۔