پیکنگ ، پالشنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری لا کر کھجور کی برآمد 100کروڑ ڈالر تک بڑھائی جا سکتی ہے ،ماہرین زراعت

بدھ 14 دسمبر 2016 14:30

فیصل آباد۔14 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2016ء) پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 5لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 30 کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ماہرین زراعت نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 20کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ ایک سال میں30کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہے۔

انہوںنے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوںنے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار ، ذائقے ، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ ، پالشنگ ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔

متعلقہ عنوان :