روس ترکی تعلقات کو ایک اور دھچکا، انقرہ میں روس کے سفیر قاتلانہ حملے میں ہلاک

پولیس کی جوابی فائرنگ میں حملہ آور مارا گیا، روسی صدر نے ہنگامی اجلاس بلا لیا، وزیر خارجہ اور سیکورٹی اداروں کے سربراہان شریک حملہ آور نے ’’اللہ اکبر‘‘ کا نعرہ لگایا اور آٹھ گولیا ں چلائیں،سیکورٹی حکام روس اورامریکہ سمیت دیگر ممالک کی روسی سفیر کے قتل کی شدید مذمت

پیر 19 دسمبر 2016 23:48

روس ترکی تعلقات کو ایک اور دھچکا، انقرہ میں روس کے سفیر قاتلانہ حملے ..

انقرہ/ماسکو /واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 دسمبر2016ء) ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں روس کے سفیر آندرے کارلوف قاتلانہ حملے میں ہلاک ہوگئے،پولیس نے حملہ آور کو گولی مار ہلاک کردیا ،روس اور امریکہ سمیت دیگر ممالک نے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی میں روس کے سفیر اندرے کارلو پر پیر کے روز فنون لطیفہ کی ایک نمائش کے دوران فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ روسی سفیر انقرہ میں فن پاروں کی نمائش’’ترکوں کی نظر سے روس‘‘ میں شریکتھے کہ نامعلوم افراد کی جانب سے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی گئی جس کے باعث وہ دم توڑ گئے۔ترک پولیس نے فائرنگ کرنے والے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک شخص نے ’’اللہ اکبر‘‘ کا نعرہ لگایا اور فائرنگ کردی اس دوران حملہ آور نے آٹھ گولیا ں چلائیں۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور بلڈنگ میں خود کو پولیس آفیسر ظاہر کرکے داخل ہوا تھا جس نے حملے سے قبل’’حلب‘‘ کی آواز بلند کی اور روسی سفیر کو پہلی گولی پیچھے سے ماری اس سے قبل اس نے لوگوں کو کمرے سے جانے کو کہا۔بعد میں حملہ آور نے روسی سفیر کو فرش پر گرے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے واقعے کے بعد ہنگامی اجلاس بلا لیاجس میں وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور سیکورٹی اداروں کے سربراہان شامل ہیں۔

واقعے کے بعد شہری حدود کی نگرانی بھی سخت کر دی گئی ہے۔روس اورامریکہ نے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔امریکی وزارتِ دفاع کے ترجمان جان کربی نے ترکی میں روسی سفیر پر حملے کی مذمت کی ہیترکی میں روسی سفیر پر حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب شام کے شہر حلب کی صورت حال پر احتجاج کیا جارہا ہے تاہم ترکی اور روس اس وقت حلب سے شہریوں کے انخلا کے لیے مل کر کام کررہے ہیں۔آندرے کارلوف 2013سے ترکی میں روس کے سفیر تعینات تھے۔