برطانوی ادارہ برائے عالمی ترقی ڈی ایف آئی ڈی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کوکارکردگی کے حوالے سے اے گریڈ قراردے دیا

منگل 20 دسمبر 2016 19:18

برطانوی ادارہ برائے عالمی ترقی ڈی ایف آئی ڈی نے بینظیر انکم سپورٹ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 دسمبر2016ء) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ترقیاتی شراکت داربرطانوی ادارہ برائے عالمی ترقی ڈی ایف آئی ڈی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کوسراہتے ہوئے اسے کارکردگی کے حوالے سے اے گریڈ قراردیاہے۔ منگل کو جاری ایک پریس ریلیزکے مطابق ڈی ایف آئی ڈی کی 2015/2016 ء کے حوالے سے جاری کردہ سالانہ جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت پسماندہ طبقات کی اقصادی بحالی کے سلسلے میں تمام شعبوں میں رقومات کی بروقت تقسیم یقینی بنائی گئی جس سے ادارہ جاتی اصلاحات ،کیش کی بروقت اورمشروط منتقلی اوردیگراقدامات کے حوالے سے بہتر پیشرفت سامنے آئی ہے۔

یادرہے کہ ڈی ایف آئی ڈی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کونان بجٹ سپورٹ کی مدمیں 279 ملین پائونڈزکے علاوہ تکنیکی معاونت کی مد میں 21 ملین پائونڈ کافنڈزفراہم کرتاہے تاہم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو87 فیصد فنڈ حکومت پاکستان فراہم کرتی ہے۔

(جاری ہے)

جائزہ رپورٹ میں پسماندہ طبقات کی بہتری کے سلسلے میں پروگرام کیلے فنڈ ز مختص کرنے میں مسلسل اضافہ کرنے پرموجودہ حکومت کوسراہتے ہوئے کہاگیاہے کہ حکومت پاکستان بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پرمجموعی قومی پیداوار کا 0.35 ، وفاقی محصولات کا تین فیصد جبکہ عوامی شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کا 19فیصد حصہ خرچ کررہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن اورسینئرانتظامیہ کی فعال شرکت کے باعت پروگرام کادائرہ کار وسعت ا ختیارکرتاجارہاہے یہی وجہ ہے کہ 2015/2016 ء کے دوران پروگرام سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد 52 لاکھ سے بڑھ کر54لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے ساتھ پروگرام سے استفادہ کرنے والوں کوبروقت رقومات کی وصولی میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔

2015/2016 ء کے دوران7 99. فیصد افراد کوچاروں سہ ماہی کے سلسلے میں ہرتیسرے مہینے کے پہلے ہفتے میں ادائیگی کی گئی ہے اس پروگرام سے معاشی بہتری کے ساتھ استعداد کاراوراثرپذیری میں بہتری آئی ہے جبکہ قومی سماجی اوراقتصادی رجسٹری کی سطح پر بائیو میٹرک کے ذریعے تصدیق کرنے کے نظام بھی بہترہواہے جونظام میں اصلاحات کے حوالے سے ایک اہم ترین پیشرفت ہے۔

پروگرام کے باعث ملک کے 32 اضلاع میںسکول میں داخل ہونے والے بچوں کی تعداد سات لاکھ سے بڑھ کرتیرہ لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ پروگرام کے شعبہ وسیلہ تعلیم کے ضمن میں 633155 بچیوں اور683572 بچوں کوپرائمری تعلیم کیلئے امداد فراہم کی گئی پروگرام کے حوالے سے 98 فیصد شکایات کوحل کیاگیاجبکہ سوشل موبلائزرکے طورپر49000کمیٹیاں بنائی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے غربت کے خاتمے ،خوراک صحت اورتعلیم پراخراجات میں اضافہ کرنے اورخواتین کوبااختیاربنانے میں اہم کرداراداکیاہے۔