سابق القاعدہ کمانڈر قاری سیف اللہ اختر مارا گیا
قاری سیف اللہ اختر صوبہ پکتیا میںفورسز سے جھڑپ کے دوران رات گئے ہلاک ہوا، افغان میڈیا
منگل 10 جنوری 2017 12:26
(جاری ہے)
انہوں نی اپنے دو ہم کلاس مولانا ارشاد احمد اور مولانا عبد الصمد سیال کے ساتھ مل کر جمیعت الانصار الافغان یعنی افغان لوگوں کی دوستوں کے جماعت، قائم کی۔
اس گروہ نے حرکت انقلابِ اسلامی آف افغانستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ افغان تنظیم بھی ان کی طرح دیو بندی مکتب فکر کی تھی۔1988میں افغان جہاد کے خاتمے تک اس تنظیم میں شامل افراد کی تعداد ہزاروں میں ہوگئی تھی اور ان کا تعلق مختلف ممالک سے تھا۔ قاری سیف اللہ اختر افغانستان میں ایک تربیتی کیمپ بھی چلاتے رہے اور ان کے ساتھیوں کے مطابق تقریبا ساڑھے تین ہزار جہادی جنگجوں کو انہوں نے تربیت دی۔قاری سیف اللہ اختر کو جاننے والے کہتے ہیں کہ وہ بہت چالاک ہیں اور آنے والے وقت کے حالات کا اندازہ لگا لیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نائن الیون کے بعد وہ خاموشی سے افغانستان سے نکل کر پاکستان کے قبائلی علاقوں میں آگئے۔ لیکن بعد میں دبئی چلے گئے جہاں انہوں نے اپنا کاروبار شروع کیا۔ لیکن امریکہ کہتا ہے کہ قاری سیف اللہ اختر القاعدہ کو مالی وسائل فراہم کرنے کا کام کرتا رہا ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
بنگلادیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا
-
طیارے کے ٹوائلٹ میں لڑکی کی ویڈیو بنانے پرفلائٹ اٹینڈنٹ برطرف
-
امریکہ میں الٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
-
امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پرآگئی
-
تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد کرلیا گیا
-
بھارت،اسپتال میں بچے کی پیدائش کا بڑا بل، ماں نے بچہ فروخت کردیا
-
جاپان کے جزائر بونین میں 6.9 شدت کا زلزلہ
-
سید ندیم رضا سرور کو آسڑیلیا میں لانگ ٹائم سروس ایوارڈ دیا گیا
-
60 سالہ خاتون نے مس بیوٹی کوئین کا خطاب جیت لیا
-
غزہ میں 37 ملین ٹن ملبے کا اندازہ، صفائی میں 14 سال لگیں گے، اقوام متحدہ
-
بھارت ، خاتون کی ناک کی کیل کا پیچ ڈھیلا ہوکرپھیپھڑے میں چلا گیا
-
جنگ بندی تجاویز پر اسرائیلی ردعمل موصول ہوا ہے،حماس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.