کاشتکاروں کو بہتر پیداوار کے حصول کیلئے کپاس کی بی ٹی اقسام کی کاشت یکم مارچ کے بعد شروع کرنے کی ہدایت

پیر 30 جنوری 2017 13:04

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2017ء)ماہرین زراعت نے بتایاکہ کاشتکاروں کو بہتر پیداوار کے حصول کیلئے کپاس کی بی ٹی اقسام کی کاشت یکم مارچ کے بعد شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ کاشتکار اس سے قبل کپاس کی کاشت شروع نہ کریں کیونکہ فروری کے مہینہ میں کم درجہ حرارت کے باعث کپاس کی فصل کو نقصان پہنچ سکتاہے جبکہ اس دوران بیج کے اگنے کاعمل سست ہونے کے باعث پھپھوندی کے حملہ اور اگائو شدید متاثرہونے کا بھی خدشہ رہتاہے۔

ماہرین نے بتایاکہ اکثر کاشتکار بی ٹی کپاس کی اگیتی کاشت فروری کے مہینہ سے شروع کر دیتے ہیں جبکہ فروری کے مہینہ میں کاشت کی گئی کپاس کی فصل کوکم درجہ حرارت کی وجہ سے نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ کم درجہ حرارت پر بیج کے اگنے کا عمل سست ہو جاتا ہے اور پھپھوندی کا حملہ زیادہ ہوتا ہے جس سے اگائو شدید متاثر ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ15ڈگری سینٹی گریڈ سے کم درجہ حرارت پر کپاس کے پودوں میں خوراک بنانے کا عمل نہایت سست ہو جاتا ہے اور بڑھنے والے ننھے پودے مرنا شروع ہو جاتے ہیںلہٰذا کپاس کے کاشتکا ر بی ٹی اقسام کی کاشت فروری کے بجائے یکم مارچ سے شروع کریں کیونکہ اچھا اگائو حاصل کرنے کے لیے زمین کا نسبتاًً کم از کم درجہ حرارت 20ڈگری سینٹی گریڈ ہونا ضروری ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ کپاس پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جبکہ پاکستان کا شمار کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہوتا ہے نیز کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار کا 80فیصد پنجاب سے حاصل ہوتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ کپاس کی فصل سے بھرپور پیداوار کے حصول کیلئے کاشت سے لے کر برداشت تک کے پیداواری عوامل پر گہری توجہ درکار ہوتی ہے ۔انہوںنے مزید بتایا کہ معیاری بیج بھرپور پیداوار کی ضمانت ہے لہٰذا کاشتکاروں کو چاہئے کہ وہ منظور شدہ اقسام کے تصدیق شدہ بیج کا بندو بست کر لیں۔