نصف صدی سے بھارت میں پھنسے چینی فوجی کا معاملہ جلد حل کر لیا جائے گا، بھارت میں چینی سفارتخانے کا اعلان

جمعرات 2 فروری 2017 22:25

نصف صدی سے بھارت میں پھنسے چینی فوجی کا معاملہ جلد حل کر لیا جائے گا، ..
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 فروری2017ء) بھارت میں چینی سفارتخانے نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ 50سال سے چینی فوج کے ایک سرویئر وینگ قوئی بھارت میں پھنسے ہوئے ہیں اور اب تک وہ اپنے گھر واپس نہیں جا سکے ۔ چینی سفارتخانے کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ وینگ قومی کی صورتحال سے مکمل طورپر آگاہ ہیں اور سفارتخانہ ان کے ساتھ رابطے میں ہے ۔

وینگ قوئی کے حوالے سے متعلقہ بھارتی حکام اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بھی رابطہ کیا گیا ہے ،امید ہے کہ چین اور بھارت کی مشترکہ کاوشوں سے معاملہ جلد حل کر لیا جائے گا۔ 1963 میںبھارت اور چین کے درمیان ہونے والی جنگ کے چند ہی ہفتوں بعد، چینی فوج کے ایک سرویئر وینگ قوئی سرحد پار کر کے بھارتمیں داخل ہوئے تو انہیںحراست میں لے لیا گیا۔

(جاری ہے)

تقریباً 54 سال بعد بھی وہ واپس چین نہیں جا سکے۔

وینگ قوئی کی عمر 80سال سے زیادہ ہے ۔وینگ قوئی کا بھارتینام راج بہادر ہے۔ وہ چین کے شانجی صوبے میں پیدا ہوئے تھے اور ان کے چار بھائی اور دو بہنیں تھیں۔ 1960 میں انھوں نے چینی فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔ان کا کہنا ہے کہ میرا کام چینی فوج کے لیے سڑکیں بنانا تھا اور وہ غلطی سے جنوری 1963 میںبھارتی حدود میں داخل ہوگئے تھے۔انہوں نے کہا کہ وہ چین اور بھارت کے مابین 1963میں ہونے والی جنگ کے دوران اپنے کیمپ سے باہر چہل قدمی کے لیے نکلے تھے مگر گم ہوگئے،وہ تھکے ہوئے اور بھوکے تھے جیسے ہی انہوں نے ریڈ کراس کی ایک گاڑی دیکھی تو ان سے مدد مانگی تاہم انہوں نے مجھے بھارتی فوج کے حوالے کر دیا۔ اگلے سات سال تک وہ مختلف جیلوں میں قید رہے اور 1969 میں عدالت نے انھیں رہا کر دیاتھا۔

متعلقہ عنوان :