ماہرین زراعت کی کاشتکاروں کو تل کی زیادہ سے زیادہ فصل کاشت کرنے کی ہدایت

منگل 7 فروری 2017 14:11

فیصل آباد۔7 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 فروری2017ء)ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تل کی زیادہ سے زیادہ کاشت کر کے بہتر پیداوار کے حصول سے بھاری مالی منافع حاصل کرسکتے ہیں۔ایک ملاقات کے دوران انہوںنے بتایا کہ تائے پنجاب 90 اور پی 40-7 کی کاشت کے بہترین نتائج حاصل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تل کے بیجوں میں 50 فیصد سے زائد تیل اور 22 فیصد سے زائد پروٹین ہوتی ہے جبکہ کھل میں 42 فیصد پروٹین ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کا تیل کھانے کے علاوہ ادویات، کنفکشنری اور روغنی نان کی تیاری میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تل کی فصل کا اوسط رقبہ 85 ہزار ایکڑ ہے جس سے 200 سے 400 کلوگرام فی ایکڑ پیداوار حاصل کی جارہی ہے لیکن تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر تل کی ترقی دادہ اقسام کاشت کی جائیں تو 700 سے 800 کلوگرام فی ایکڑ پیداوار بھی حاصل ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اگر زمین کے انتخاب ، تیاری، وقت کاشت ، موزوں اقسام، شرح بیج ، طریقہ کاشت، کھادوں کے استعمال، پودوں کی بروقت گوڈی، آبپاشی اور بیماریوں کے تدارک کو یقینی بنایا جائے تو کاشتکار منافع بخش پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں مزید معلومات کیلئے زرعی ترقیاتی بنک کے شعبہ ایگریکلچرل ٹیکنالوجی اور محکمہ زراعت توسیع کے فیلڈ سٹاف سے بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔