ایران نے قزاقستان سے 950 ٹن یورینیم فراہم کرنے کی درخواست کردی

ْیورینیم کی یہ خریداری آیندہ تین سال میں مکمل ہوگی، 650 ٹن یورینیم ملک میں دو کھیپوں میں آئے گی اور 300 ٹن تیسرے سال میں ملک میں داخل ہوگی، ییلوکیک یورینیم کی حتمی کھیپ کو یورینیم ہیکسا فلورائیڈ گیس میں تبدیل کیا جائے گا ایران کی جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ علی اکبر صالحی کا انٹرویو

اتوار 26 فروری 2017 12:32

ایران نے قزاقستان سے 950 ٹن یورینیم فراہم کرنے کی درخواست کردی
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 فروری2017ء) ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے قزاقستان سے آیندہ تین سال کے دوران میں 950 ٹن یورینیم فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔ایران کی جانب سے یہ درخواست جولائی 2015 میں اس کے بڑی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے کی نگرانی کرنے والے ادارے کے ذریعے کی گئی ہے۔

ایران کی جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ علی اکبر صالحی نے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ یورینیم کی یہ خریداری آیندہ تین سال میں مکمل ہوگی۔انھوں نے مزید بتایا ہے کہ 650 ٹن یورینیم ملک میں دو کھیپوں میں آئے گی اور 300 ٹن تیسرے سال میں ملک میں داخل ہوگی۔صالحی کا کہنا ہے کہ ییلو(زرد) کیک یورینیم کی حتمی کھیپ کو یورینیم ہیکسا فلورائیڈ گیس میں تبدیل کیا جائے گا اور اس کو واپس قزاقستان کو فروخت کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

یہ اس کی پہلی بین الاقوامی فروخت ہوگی۔اس کو یورینیم کو افزودہ کرنے کے عمل میں استعمال کیا جاتا ہے۔واضح رہے کہ ایران نے جوہری معاہدے کے تحت اپنی سینٹری فیوجز مشینوں کو بند کردیا تھا لیکن اس کو ساڑھے تین فی صد کی سطح تک یورینیم کو افزودہ کرنے اور اس کو بیرون ملک فروخت کرنے کا حق حاصل ہے۔ جوہری ہتھیار کی تیاری میں استعمال کے لیے 80فی صد یا اس سے زیادہ سطح تک یورینیم افزودہ ہونی چاہیے۔علی اکبر صالحی نے بتایا ہے کہ ایران کو گذشتہ سال جنوری میں جوہری معاہدے پر عمل درآمد کے بعد سے 382 ٹن ییلو کیک وصول ہوچکا ہے۔اس میں سے زیادہ تر مقدار روس نے بھیجی ہے۔

متعلقہ عنوان :