سرکاری اداروں کی کارکردگی مثالی بنانے کیلئے حکومت مخلصانہ جدو جہد اور عملی اقدامات کررہی ہے،پرویزخٹک
سرکاری میڈیکل کالجوں کیلئے انفراسٹرکچر کا کام مکمل کر دیا ،صوبے میں میڈیکل کالجوں کی دیگر ضروریات و لوازمات بھی ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائینگی،وزیراعلی خیبرپختونخوا
بدھ 1 مارچ 2017 22:41
(جاری ہے)
پی ایم ڈی سی کے ایگزیکٹیو کونسل کے ممبران، پرنسپل نوشہرہ میڈیکل کالج ڈاکٹر طاہر اور دیگر متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اجلاس میں پی ایم ڈی سی کی ٹیم کی جانب سے نوشہرہ میڈیکل کالج کی انسپکشن کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ پی ایم ڈی سی اس کالج کے قیام کی منظوری جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچا سکے۔انہوں نے متعلقہ فورم سے کالج کی منظوری کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں ضروری لوازمات پوری کریں۔ وزیراعلیٰ نے گجو خان میڈیکل کالج میں مستقل بنیادوں پر پرنسپل کی تعیناتی کی بھی ہدایت کی تاکہ کالج کے معاملات بطریق احسن چلائے جا سکیں۔ انہوں نے مذکورہ کالج کی دیگر ضروریات پوری کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ دیر میڈیکل کالج کی باقاعدہ رجسٹریشن کیلئی30مارچ سے قبل کیس تیار کرکے بھیجا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ضروری فیصلے پہلے ہی کر لئے گئے ہیں۔ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے متعلقہ حکام ترجیحی بنیادوں پر کام کریں تاکہ مستقبل قریب میں اسے چالو کیا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے پی ایم ڈی سی کے وفدکو یقین دلایا کہ ان کی سفارشات پر حکومت من و عن عمل درآمد یقینی بنائے گی اور تمام فیصلے اتفاق رائے سے کئے جائیں گے۔انہوں نے صحت انصاف کارڈ میں شفافیت لانے کیلئے مختلف تجاویز سے اتفاق کیا۔ یہ غریب عوام کو صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی کی جانب ایک انقلابی قدم ہے۔ اس کے ذریعے مستحق خاندان 3لاکھ سی5لاکھ روپے تک مفت علاج کرا سکیں گے۔ ہماری خواہش ہے کہ عوام کا پیسہ ان کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے۔صوبے کے نجی شعبے کے پیشہ ورانہ کالجوں میں میرٹ اور شفافیت لانے کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے ایک ریگولیٹری نظام وضع کرنے سے اتفاق کیا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے بڑے ہسپتالوں کو مکمل خود مختاری اور ڈاکٹروں کو پرکشش مراعات دی گئی ہیں جو کہ ترقی یافتہ ممالک کے ہم پلہ ہیں تاکہ صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ اب ڈاکٹر اپنی ذمہ داریاں بطرقی احسن نبھا رہے ہیں۔ ہسپتالوں میں ناپید سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جا چکی ہے اور اب عوام سرکاری ہسپتالوں میں موجود سہولیات پر اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے پی ایم ڈی سی کی جانب سے صوبے کا ایک اور دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تاکہ فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے اور نجی شعبے کیلئے ایک ریگولیٹری نظام وضع کرنے کیلئے اتفاق رائے سے طریقہ کاروضع کیا جا سکے۔انہوں نے نجی شعبے میں صحت کی سہولیات کی فراہمی اور اداروں کے قیام کیلئے پی ایم ڈی سی کے حکام سے کہا کہ وہ اس کی تفصیلات صوبائی حکومت کو فراہم کریں تاکہ نجی شعبے کو بھی عوامی امنگوں کا آئینہ دار بنایا جا سکے اور عوام کو صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
خیبر پختونخوا میں مالی سال 2024-25 کا بجٹ پیش کردیا گیا
-
پی ٹی آئی سے اقوام متحدہ کے انتخابی آبزرور گروپ کی ملاقات کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی
-
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت کمیٹی برائے طبی تعلیم کا پہلا اجلاس
-
دنیا میں بڑھتی اوسط عمر کووڈ وباء سے تنزلی کا شکار، ڈبلیو ایچ او
-
پنجاب کابینہ نے بانی پی ٹی آئی و دیگر رہنماؤں پر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ پر قانونی کارروائی کی منظوری دے دی ہی: عظمیٰ بخاری
-
وزیراعظم کی چینی فرم کو پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت
-
بلوچستان کے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے وفاقی حکومت نے فنڈز مختص کئے ہیں، اویس لغاری
-
رانا ثناء اللہ سے پوچھتا ہوں کہ اگرمذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں تو حملے کون کرا رہا ہے؟
-
بلوچستان کے زرعی شعبے کے ذمے 641 ارب کے واجبات ہیں، بل ادا کردیں 24 گھنٹے بجلی دیں گے، وزیرتوانائی
-
خانہ کعبہ کے دروازے اور حجراسود کا خول تیار کرنیوالی فیکٹری کے پاکستانی مالک خالق حقیقی سے جاملے
-
جام کمال خان نے وزارت تجارت سے منسلک اداروں میں شفافیت کے لئے تین سال کی آڈٹ رپورٹ طلب کر لی
-
انتشاری و بدامنی کی ملک میں کوئی گنجائش نہیں نہ ہی ریاست اس کی متحمل ہو سکتی ہے۔ خواجہ رمیض حسن
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.