امریکہ کی ڈیفنس سائنس بورڈ کی ٹاسک فورس نے سائبر کنٹرول پر حملے کے خدشہ کا اظہار کر دیا

پینٹاگون کو دشمنوں پر نقصان مسلط کرنے کیلئے جلد از جلد سائبر ہتھیار بنانے پر توجہ دینا ہو گی امریکہ کی ڈیفنس سائنس بورڈ کی ٹاسک فورس نے 2 سال کی تحقیق کے بعد رپورٹ جاری کر دی

جمعہ 10 مارچ 2017 22:39

امریکہ کی ڈیفنس سائنس بورڈ کی ٹاسک فورس نے سائبر کنٹرول پر حملے کے خدشہ ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 مارچ2017ء) امریکہ کی ڈیفنس سائنس بورڈ کی ٹاسک فورس نے اپنی رپورٹ میں اس خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ امریکی سائبر کنٹرول کا بنیادی ڈھانچہ کم از کم 10 سال کیلئے برقی گرڈ کی طرح روس اور چین کی جانب سے سائبر حملہ کے خطرہ سے دوچار رہے گا ‘شمالی کوریا ‘ ایران اور دیگر جن ممالک کا استحصال کرتا رہا ہے ان کی جانب سے سائبر حملہ اور سائبر جنگ کا اندیشہ موجود ہے‘جبکہ تجویز کیا گیا ہے کہ پینٹاگون کو دشمنوں پر نقصان مسلط کرنے کیلئے جلد از جلد سائبر ہتھیار بنانے پر توجہ دینا ہو گی۔

جمعہ کو میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ کی ڈیفنس سائنس بورڈ کی ٹاسک فورس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی سائبر سائبر کنٹرول کا بنیادی ڈھانچہ کم از کم 10 سال کیلئے برقی گرڈ کی طرح روس اور چین کی جانب سے سائبر حملہ کے خطرہ سے دوچار رہے گا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پینٹاگون کو دشمنوں پر نقصان مسلط کرنے کیلئے جلد از جلد سائبر ہتھیار بنانے پر توجہ دینا ہو گی جب تک پینٹاگون اس پر کام کر رہا ہے اس وقت تک اس غیر محفوظ طریقہ کار میں تخفیف اشد ضروری ہے۔

44 صفحات پر مشتمل سائبر ڈیفنس ٹاسک فور کی جانب سے جاری رپورٹ جو 28 فروری کو 2 سال کی تحقیق کے بعد شائع کی گئی ہے میں امریکی فوجی اور سویلین معلومات اور کنٹرول کے نظام میں کمزوری کی نشاندہی کی گئی ہے۔ چین اور روس کی جانب سے سائبر حملہ کا خطرہ کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا ‘ ایران اور دیگر جن ممالک کا استحصال کرتا رہا ہے ان کی جانب سے سائبر حملہ اور سائبر جنگ کا اندیشہ موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :