فیصل آباد ، رحیم یار خان ، قصور ، لاہور ، ساہیوال ، اوکاڑہ ، شیخوپورہ میں گھیاکدو کی کاشت میں اضافہ ہوگیا

پیر 20 مارچ 2017 16:24

فیصل آباد۔20 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2017ء) ما ہرین زراعت نے بتا یا کہ پاکستان میں گھیا کدو کی کاشت کارقبہ 5772 ہیکٹرز جبکہ پیداوار 61000 ٹن سے تجاوز کر گئی ہے ۔فیصل آباد ، رحیم یار خان ، قصور ، لاہور ، ساہیوال ، اوکاڑہ ، شیخوپورہ میں بھی گھیاکدو کی کاشت میں اضافہ ہواہے ۔ ماہرین کے مطا بق گھیا کدو کی سبزی کو غذائی اعتبار سے اہم مقام حاصل ہے کیونکہ اس میں نشاستہ ، چکنائی ، کیلشیم ، آئرن ، فاسفورس، حیاتین ، الف ، ب ، ج، ر پایا جاتا ہے ۔

انہوںنے بتایاکہ طبی اعتبار سے اس کا استعمال شوگر ، بلڈ پریشر ، دل ، جگر ، پھیپھ-ڑوں کے امراض ، کھانسی اور دمہ میں بہت مفید ہے ۔انہوںنے کہاکہ سب سے بڑی بات یہ کہ اس کا کھانا سنت نبویؐ بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ میدانی علاقوں کیلئے گھیا کدو کی کاشت کیلئے مارچ کا مہینہ بہترین ہے جبکہ بعض علاقوں میں گندم کی برداشت کے بعد مئی جون میں بھی اس کی کاشت کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ایک ایکڑ کی کاشت کیلئے دو کلو گرام صحت مند بیج درکار ہوتا ہے تاہم بوائی سے قبل امیڈا کلو رڈو ٹاپسن ایم ،میتھائل تھائیو فینٹ بحساب 2ملی گرام فی کلو گرام بیج کو لگا کر کاشت کیا جائے ۔انہوںنے کہاکہ گھیا کدو کی کاشت کیلئے زمین کی اچھی طرح تیاری کے بعد بیڈ کے دونوں کناروں پر 55سے 60سینٹی میٹر کے فاصلے پر 2 ،2 بیج مناسب گہرائی پر بذریعہ چوکہ لگائے جائیں اور بیج کو 10سے 12گھنٹے قبل پانی میں ڈبونے سے اس کی اگائی میں بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گھیا کدو کی کاشت کے فوراً بعد کھیت کو پانی لگا دیناچاہیے تاکہ بیج کی نشوونما بہتر انداز میں ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :